کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری میں پوری گہرائی تک ہل چلانے کی ہدایت

174
سورج مکھی کی بہاریہ فصل کو 5 آبپاشیوں کی ضرورت ہوتی ہے،محکمہ زراعت سیالکوٹ

یصل آباد۔ 23 جنوری (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کاشتکاروں کو سورج مکھی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے آلو کی برداشت کے بعد وتر آنے پر زمین کی تیاری میں راجہ ہل یا ڈسک ہل پوری گہرائی تک چلانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ سورج مکھی کی کاشت کیلئے میرازمین کا انتخاب بہترین فصل کے حصول کا ضامن بن سکتا ہے

اسلئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ سورج مکھی کی فصل کی کاشت کیلئے بھاری میرا زمین کا انتخاب کریں نیز خالی زمین میں یا آلو کی برداشت کے بعد وتر آنے پر زمین کی تیاری میں راجہ ہل یا ڈسک ہل پوری گہرائی تک چلایا جائے اور دو تین ہل بمعہ سہاگہ چلائے جائیں تاکہ زمین میں پودے کی جڑیں خوب پھیل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کھادوں کا استعمال زمین کی زرخیزی اور قسم کو مد نظر رکھ کر کئے جانے سے مزید بہتر فصل حاصل ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار اچھے اگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی اقسام کے بیج کا انتخاب کریں۔ا نہو ں نے کہا کہ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے حکومت کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کا شت کی جائیں اور شرح بیج دو سے اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ بیج کا اگاؤ 90فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید بتا یا کہ درمیانی زرخیز زمین میں پہلی دفعہ بوائی کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ کااستعمال بھی بہترین پیداوار کے حصول کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔