فیصل آباد۔ 28 اگست (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو سونف کی کاشت آئندہ ماہ میں مکمل کرنے کامشورہ دیا ہے اور کہاہے کہ کاشتکار سونف کی کاشت ستمبر کے آغاز سے شروع کرکے ستمبر کے آخر تک مکمل کرسکتے ہیں۔ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے بتایاکہ سونف موسم سرما کی ایک اہم فصل ہے اس کی کاشت کیلئے چکنی مٹی والی ذرخیز زمین شاندار نتائج کی حامل ہوتی ہے لہٰذا اسے سیلاب زدہ علاقوں کی زمینوں میں پانی کے بغیر بھی کاشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ سونف کی کاشت سے قبل 3سے4 مرتبہ ہل چلا کرزمین کو نرم و ہموار کرلیں اس کے بعد فی ایکڑ زمین میں 10سے12 گڈے گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈال کر اسے زمین میں اچھی طرح مکس کردیا جائے تا کہ زمین کی ذرخیزی برقرار رہے۔
انہوں نے بتایاکہ فی ایکڑ 4سے 5 کلوگرام بیج کااستعمال انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سونف کو وٹیں بنا کر چھٹے کے ذریعے کاشت کیاجاسکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو السی کی کاشت بھی ستمبر کے آغاز سے شروع کرنے کی سفارش کی تاکہ بروقت کاشت مکمل ہونے کی صورت میں بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ السی کی کاشت 30ستمبر تک مکمل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ السی کی کاشت کیلئے درمیانی میرازمین کا انتخاب انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار السی کی منظور شدہ قسم چاندنی 1988 کی کاشت کیلئے زمین میں 2سے 3 مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل چلاکر اسے 2 سے 3 مرتبہ سہاگہ دیں تاکہ زمین نرم و بھربھری ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین طور پر تیار ہو سکے۔ انہوں نے بتایاکہ السی کی فصل کو بذریعہ ڈرل کاشت کرتے ہوئے اس کی قطاروں کا درمیانی فاصلہ بھی 30 سینٹی میٹر تک ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ نہری علاقوں میں 6کلو گرام فی ایکڑ اور بارانی علاقوں میں 8کلوگرام فی ایکڑ بیج ڈال کر بمپر کراپ حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی و مشاورت کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیاجاسکتاہے۔