فیصل آباد۔ 22 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سونف کی کاشت کیلئے ذرخیز چکنی مٹی والی زمین کا انتخاب کریں جبکہ اسے سیلابہ زمینوں میں بھی بغیر پانی کے کاشت کرکے بہترین فصل حاصل کی جاسکتی ہے۔
محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد محمودنے کاشتکاروں سے کہا کہ کاشتکار سونف کی کاشت سے قبل کھیت میں 3سے4 مرتبہ ہل چلا کر زمین کو ہموار کر لیں اور گوبر کی گلی سڑی کھاد 10سے12 گڈے فی ایکڑ ڈال کر زمین میں اچھی طرح ملائیں اور سونف کی کاشت لائنوں میں وٹیں بنا کربذریعہ چھٹہ کریں کیونکہ چھٹہ سے کاشت کی ہوئی فصل زیادہ پیداوار دیتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ سونف کی کاشت میں لائنوں کا درمیانی فاصلہ ڈیڑھ فٹ اور پودے سے پودے کا درمیانی فاصلہ 9 انچ رکھنا ضروری ہے کیونکہ لائنوں کا فاصلہ بڑھانے سے پیداوار میں کمی ہو جائے گی جبکہ ایک ایکڑ سونف کی کاشت کیلئے 4 سے5 کلوگرام بیج استعمال کیاجائے۔انہوں نے بتایاکہ سونف کو مختلف بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے
جبکہ یہ آنکھوں کی بینائی کو قائم رکھتی ہے، کمر درد، درد پہلو اور درد پشت کیلئے بھی بہت مفید ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سونف کے بیجوں کا رس دمہ اور برونکائٹس جیسی سانس کی بیماریوں میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔