فیصل آباد۔ 29 اکتوبر (اے پی پی):کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے کہاکہ کپاس کی پیداوارمیں کمی کی وجوہات میں دیگر عوامل کے علاوہ کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی بھی شامل ہے جس سے کپاس کی کوالٹی اور معیار متاثر ہوتا ہے لہٰذا کاشتکارآلودگی سے پاک کپاس کے حصول کیلئے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کی کوالٹی بہتر ہو تی ہے اور منڈی میں کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیہی خواتین کپاس کی چنائی میں رہنما اصولوں پر عمل کریں اور صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کے لیے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھیں۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریں جب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے کیونکہ اگر نمی والی کپاس کو گوداموں میں رکھ دیا جائے تو اس کے ریشے کا رنگ خراب ہو جا تا ہے اور گوداموں میں ضرورت سے زیادہ درجہ حرارت پیدا ہونے کی وجہ سے کپاس کے بیج کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چنائی کا صحیح وقت صبح 10 بجے کے بعد شروع ہو تا ہے لیکن کاشتکار شام 4 بجے تک چنائی بند کردیں۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15 سے 20 دن رکھیں کیونکہ جلدی چنائی کرنے سے غیر معیاری اور کچا ریشہ حاصل ہو تا ہے اور ایسی روئی مقامی اور عالمی منڈی میں بہت کم قیمت پر فروخت ہو تی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چنائی کرتے وقت زمین پر گری ہوئی کپاس کو پتی سے صاف کر لیا جائے نیزچنائی کے وقت بادل یا بارش کا امکان ہو تو چنائی نہ کریں کیونکہ گیلی کپاس کی کوالٹی متاثر ہو تی ہے نیز بارش کے بعد کھلی ہوئی کپاس کی چنائی خشک ہونے پر کریں کیونکہ خشک چنی ہوئی پھٹی کا رنگ اور کوالٹی خراب نہیں ہو تے، علاوہ ازیں کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباََ 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھِل چکے ہوں جبکہ ادھ کھلے ٹینڈوں سے چنائی نہ کریں کیونکہ اس سے گھٹیا کوالٹی کا کچا ریشہ حاصل ہوتا ہے اور بیج بھی معیاری نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں اور نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں۔انہوں نے کہا کہ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں،چنائی کے وقت ٹینڈے پو دوں سے نہیں توڑنے چاہیے بلکہ ان میں سے کپاس چُن لی جائے اورٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چنائی کے وقت کپاس کو مٹی میں نہ رکھیں اور کپاس کو چن کر خشک، صاف ستھری اور سخت جگہ پر رکھیں،گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ آخری چنائی والی کپاس کا ریشہ کمزور اور بیج بھی نا قابلِ کاشت ہوتا ہے اس لیے اسے علیحدہ ہی رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کی چنائی کرنے والی خواتین کو مناسب معاوضہ دیا جائے تا کہ چنائی کرنے والی خواتین اجرت کی حساب سے صفائی ستھرائی کو مدِّنظر رکھیں اورچنائی کرنے والی عورتیں سر پر سو تی کپڑا لے کر بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال روئی میں مل کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ کپاس کو صرف سوتی کپڑے کے بو روں میں رکھیں اور سلائی کیلئے بھی سو تی ڈور استعمال کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=518389