لاہور۔27نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق گندم کے کاشتکار فصل کی بہتر پیداوار کے لیے متوازن اور متناسب کھادوں کا استعمال کریں۔ فاسفورسی اور پوٹاش کھاد کا استعمال بوائی کے وقت بذریعہ ڈرل کرنا انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔
کاشتکار زمین کی زرخیزی کے مطابق کھاد کا استعمال کریں تاکہ پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو کھادوں کے متناسب استعمال کے لیے زمین کا تجزیہ کرانا ضروری ہے۔ فاسفورسی اور پوٹاش کھاد کی تمام مقدار اور نائٹروجنی کھاد کی پہلی قسط بوائی کے وقت استعمال کی جائے۔ نائٹروجنی کھاد کو 2 یا 3 برابر اقساط میں استعمال کیا جائے جبکہ ریتلے علاقوں میں اس کی مقدار 4 یا زیادہ اقساط میں ڈالی جائے۔ اگر فاسفورسی یا پوٹاش کھاد بوائی کے وقت نہ ڈالی جا سکے تو اسے پہلے پانی کے ساتھ استعمال کرنا ضروری ہے۔ پچھیتی کاشت کی صورت میں کھاد کی پوری مقدار بوقت بوائی ہی ڈال دی جائے اور بارانی علاقوں میں کھاد کی ساری مقدار بوقت بوائی استعمال کی جائے۔
کلر اٹھی زمینوں میں کیمیائی تجزیہ کے مطابق مون سون سے پہلے جیسم کا استعمال کیا جائے۔ ترقی پسند کاشتکاروں کے لیے 2 بوری ڈی اے پی فی ایکڑ استعمال کرنے کی تجویز دی جاتی ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو گندم کی فصل میں کھاد کا استعمال فصل کی ضروریات کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔