کاشتکار گندم کی کاشت کے لئے85فیصد سے زیادہ اگاؤ رکھنے والا بیج استعمال کریں، ڈائریکٹر زراعت فیصل آباد

163
Wheat

فیصل آباد۔ 15 نومبر (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہاکہ گندم کی کاشت کا موزوں ترین وقت 20 نومبرہے تاہم اگر کسی وجہ سے کسی جگہ پر بروقت گندم کی کاشت نہ کی جاسکے تو ایسی صورت میں کپاس کی کھڑی فصل میں گندم کی براہ راست کاشت یا کپاس و دھان کے مڈھوں میں زیرو ٹیلج یا کولٹر ٹائپ سٹبل ڈرل کے ذریعے گندم کی کاشت میں تاخیر پر قابو پایا جا سکتا ہے کیونکہ 20نومبر کے بعد کاشت کی گئی فصل میں ہر روز تقریباَ ایک فیصد کے حساب سے15سے20کلوگرام فی ایکڑتک پیداوار میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار گندم کی فصل کی کاشت جلد از جلد مکمل کرلیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار گندم کی منظور شدہ ترقی دادہ اقسام سفارش کردہ وقت کے مطابق کاشت کریں نیز بیج کے اگاؤ کی شرح 85 فیصد سے کم نہ ہو بصورت دیگر شرح بیج میں اضافہ کر لیاجائے۔انہوں نے بتایا کہ گندم کی اقسام چکوال50، لاثانی2008، آری 2011،فیصل آباد2008وغیرہ بھی زیادہ شگوفے بناتی ہیں اس لیے ان کی بروقت کاشت کی صورت میں 85فیصد سے زیادہ اگاؤ رکھنے والے بیج کی فی ایکڑ شرح کو مناسب وتر اور کھیت کی تیاری کی صورت میں 5کلو گرام تک کم کر دیاجائے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھیتی کاشت کی صورت میں شرح بیج میں اضافہ اسلئے ضروری ہے کہ درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے بیج کے اگاؤ میں تا خیر ہو جاتی ہے جس سے پودا شگوفے کم بناتاہے اور سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں جبکہ پیداوارمیں بنیادی شاخوں کا حصہ زیادہ ہوتا ہے لہٰذا بیج کی مقدار ایک حد تک بڑھانے سے بنیادی شاخوں میں اضافہ ہو گا جو پیداوار میں اضافے کا سبب بنے گا۔