14.9 C
Islamabad
بدھ, فروری 26, 2025
ہومقومی خبریںکامسٹیک کے زیر اہتمام بین الاقوامی ورکشاپ اختتام پذیر، پانی کی قلت...

کامسٹیک کے زیر اہتمام بین الاقوامی ورکشاپ اختتام پذیر، پانی کی قلت ددر کرنے کے لئے جدید سائنسی حل پر تبادلہ خیال

- Advertisement -

اسلام آباد۔26فروری (اے پی پی):او آئی سی کی وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون (کامسٹیک) کے زیر اہتمام ”او آئی سی ممالک میں گندے پانی کی ری سائیکلنگ کے لیے ٹیکنالوجیز کی صلاحیت کا جائزہ“ کے عنوان سے بین الاقوامی ورکشاپ بدھ کو اختتام پذیر ہو گئی۔ورکشاپ میں ممتاز آبی ماہرین، محققین اور پانی حوالے سے پالیسی سازوں نے شرکت کی اور پانی کی قلت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید سائنسی حل پر تبادلہ خیال کیا۔او آئی سی ممالک کو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، موسمیاتی تبدیلی اور صنعتی ترقی کے باعث پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اگرچہ یہ ممالک دنیا کے تقریباً دو تہائی رقبے پر مشتمل ہیں اور عالمی آبادی کے 50 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں تاہم ان کے پاس صرف 14.5 فیصد میٹھے پانی کے ذخائر موجود ہیں۔ اس صورتحال میں پائیدار پانی کے انتظام کو ایک فوری ترجیح حاصل ہے۔

ورکشاپ میں اس امر پر زور دیا گیا کہ سائنسی ترقی، موثر پالیسی سازی اور جدید ٹیکنالوجیزاس مسئلہ کے حل میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے پانی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تحقیق، استعداد کار میں اضافے اور پالیسی پر مبنی اقدامات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ خوراک کی دستیابی، توانائی کے تحفظ، شہری ترقی اور صحت عامہ سے بھی جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے نینوٹیکنالوجی، سینسر بیسڈ مانیٹرنگ اور جی پی ایس ڈیٹا اینالیسز کو پانی کے انتظام میں بہتری کے لیے اہم ٹولز قرار دیا۔ انہوں نے او آئی سی ممالک کے درمیان مزید تعاون پر زور دیا تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی سے متعلقہ چیلنجز کا موثر حل نکالا جاسکے۔

- Advertisement -

ڈائریکٹر جنرل پاکستان کونسل آف ریسرچ واٹر ریسورسز ڈاکٹر حفظہ رشید نے اپنے خطاب میں استعداد کار بڑھانے اور او آئی سی ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے پائیدار حل صرف اسی صورت ممکن ہیں جب تمام رکن ممالک مشترکہ کوششیں کریں اور آئندہ نسلوں کے لیے پانی کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ ورکشاپ کے دوران ماہرین اور پالیسی سازوں نے جدید سائنسی ایجادات، ادارہ جاتی روابط اور علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال کیا تاکہ او آئی سی ممالک میں صاف اور محفوظ پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔

ورکشاپ میں ترکیہ، اردن، بنگلہ دیش، یمن، سینیگال، مصر سمیت 130 سے زائد ماہرین اور شرکاءنے شرکت کی۔ ورکشاپ کے اختتام پر او آئی سی ممالک میں پانی کی پائیداری کے لیے سائنسی اور تکنیکی تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور ایک محفوظ اور پائیدار آبی مستقبل کی تشکیل کے لیے اجتماعی قرارداد منظور کی گئی۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=566521

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں