کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کوسپردخاک کردیا گیا، نماز جنازہ میں گورنرسندھ اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کی شرکت

74

کراچی۔6اکتوبر (اے پی پی):لیجنڈ اداکار عمر شریف کو عبداللہ شاہ غازی مزارکے احاطے میں بدھ کے روز سپردخاک کردیا گیا۔ مرحوم کی نماز جنازہ کلفٹن میں واقع عمر شریف پارک میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ کی امامت مولانا بشیرفاروقی نے کی۔

نماز جنازہ و تدفین میں گورنرسندھ عمران اسماعیل،ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی بیرسٹر مرتضی وھاب، پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیرزمان، ترجمان جمال صدیقی، صوبائی وزیر سعید غنی، ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار، ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی، پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال، انیس قائمخانی، معروف اداکار ایوب کھوسو، سہیل احمد، رئوف لالا، فلم ٹیلی ویژن اسٹیج کے نامورفنکاروں، اور سماجی، سیاسی، مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں، اراکین اسمبلی سمیت عزیز و اقارب، اہل محلہ،دوستوں اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکور ٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے اورپارک کے مین گیٹ پر واک تھرو گیٹ بھی نصب کیے گئے تھے جبکہ پارک میں جنریٹر اوراسپیکر لگائے گئے تھے جبکہ عمر شریف پارک میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سرچنگ بھی کی گئی۔

نماز جنازہ سے پہلے عمر شریف کی میت کو ایدھی سردخانے سے گلشن اقبال میں واقع ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا جہاں مرحوم کے عزیزواقارب اور دوستوں نے ان کے آخری دیدار کیا۔ قبل ازیں عمر شریف کی میت علی الصبح ترک ائیر لائن کی پرواز TK-708سے 5 بجکر 33 منٹ پر کراچی ائیرپورٹ پہنچی جہاں عمر شریف کی میت ائیر پورٹ کارگو ٹرمینل سے ان کے بیٹوں کے حوالے کردی گئی جس کے بعد میت کو کراچی کے ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا۔

لیجنڈ اداکار کی میت کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔عمر شریف کی میت لے جانے والی ایمبولینس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں جبکہ میت کی سرد خانے روانگی کے دوران قافلے میں عزیز و اقارب، مداحوں اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ ائیرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ عمر شریف نے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا،انکی یادیں ہمارے دل میں ہمیشہ رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کسی ادارے کو عمر شریف کے نام سے منسوب کیا جائے۔یاد رہے کہ عمر شریف ہفتہ 2 اکتوبر کو جرمنی کے اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔امریکا میں عمر شریف کے معالج ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق جرمنی کے اسپتال میں ڈائیلیسز کے 4 گھنٹے بعد عمر شریف کی طبیعت اچانک بگڑی اور دل کا دورہ پڑا جس سے وہ انتقال کرگئے تھے۔