کوہلو ۔ 13 نومبر (اے پی پی):صوبائی سیکرٹری لائیو اسٹاک اور ڈی جی لائیو اسٹاک کے خصوصی احکامات اور ڈپٹی کمشنر کوہلو کے ہدایات کی روشنی میں محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے کوہلو میں مویشی منڈی ودیگر مقامات پر اسپرے مہم اور لوگوں کو کانگو وائرس کے متعلق اور اس سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے آگاہی دی جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر حضرت بلال شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک نے اپنے ٹیم کے ہمراہ مویشی منڈی کوہلو،پرائیوٹ ڈیری فارمز سمیت مختلف جگہوں پر کانگو وائرس کی روک تھام کیلئے روزانہ کی بنیاد پر اسپرے مہم شروع کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوہلو،رسالدار میجر شیر محمد مری، رسالدار میجر مولاداد زرکون اور لیویز فورس کوہلو کے تعاون سے محکمہ لائیو اسٹاک کوہلو نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کرکے باہر سے آنے والے تمام جانوروں کو اسپرے کیا جارہا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر حضرت بلال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوہلو میں لوگوں کا ذریعہ معاش گلہ بانی سے وابستہ ہے اور کانگو وائرس بھیڑ بکریوں ودیگر حیوانات کے ذریعے پھیلتا ہے اس حوالے سے مالداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے خصوصی آگاہی دی جارہی ہے۔
مویشی منڈی میں خصوصی اسپرے مہم بھی جاری ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اسپرے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کانگو وائرس ایک جان لیوا مرض ہے کانگو وائرس بھیڑ،بکریوں،گائے و دیگر حیوانات کی کھال میں چپکی ہوئی چیچڑیوں میں پایا جاتا ہے۔اور جب یہ چیچڑی کسی مویشی یا انسان کو کاٹ لے تو یہ وائرس ایکٹیو ہو جاتا ہے اور اس کے علاوہ یہ متاثرہ جانور کے خون یا رطوبت سے بھی انسانوں میں پھیل سکتا ہے۔ ڈاکٹر حضرت بلال کا مزید کہنا تھا کہ کانگو وائرس ایک جان لیوا وائرس ہے اگر کسی شخص کو اچانک بخار آجائے،گردن،کمر پٹھوں میں درد اور جسم پر سرخ دھبے متلی، گلے کی سوزش اور مسوڑھوں اور ناک سے خون آنا جیسے علامات ظاہر ہو جائے تو یہ وائرس سے متاثر ہونے کے علامات ہوتے ہیں۔
اس سے بچاؤ کیلئے اس وائرس سے متاثرہ شخص سے جسمانی ملاپ سے گریز کرنا چاہیے۔ عیادت کے دوران دستانے پہننے چاہیے اور جانوروں کو ذبح کرتے وقت ان جانوروں کے خون سے خود کو آلودہ کرنے سے بچائیں۔ گوشت دھوتے وقت دستانوں کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطرناک وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے حکومتی اقدامات کے علاوہ شہریوں کو بھی احتیاط کرنا چاہیے تاکہ اس وائرس سے عوام کی قیمتی جانیں بچائی جا سکیں