”پرتشدد انتہاپسندی کے انسداد کی پالیسی2021“کی تشکیل کے لئے سٹیک ہولڈرز کا پہلا مشاورتی اجلاس، پالیسی کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا

142

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وفاقی سطح پر”پرتشدد انتہاپسندی کے انسداد کی پالیسی2021“کی تشکیل کے لئے تمام محکموں کے اسٹیک ہولڈرزپرمشتمل پہلا مشاورتی اجلاس نیکٹا ہیڈ کوارٹرمیں منعقد ہوا،اجلاس کے دوران پالیسی کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔

نیکٹا کی طرف سے یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق نیشل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا)کے ممبر پالیسی (پی ایس پی)آصف سیف اللہ پراچہ نے اجلاس کی صدارت کی ۔

اجلاس میں ایف آئی اے ، آئی بی ، آئی ایس آئی ، پی ٹی اے ، وزارت داخلہ ، مختلف وفاقی وزارتوں اور منسلک محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ممبر نیکٹا نے شرکا کا خیر مقدم کیا اور”پرتشدد انتہاپسندی کے انسداد کی پالیسی2021“سے متعلق آگاہ کیا جس کی ذمہ داری نیکٹا کو نیشنل ایکشن پلان 2021 پر نظر ثانی کے لئے تفویض کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ تمام شرکا نے مثبت اور تعمیری آرا پیش کی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل (نگرانی ، تشخیص اور استعداد کار) نیکٹا ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے شرکا کو پس منظر اور پالیسی کی تشکیل کے عمل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیکٹا نے ماضی میں مختلف پالیسی سازی میں حصہ ڈالا ہے اور سی وی ای پالیسی 2021 نیشنل ایکشن پلان اور نیشنل کائونٹر ایکسٹریم ازم پالیسی گائیڈ لائنز کا تسلسل ہوگی جسے نیکٹا کی طرف سے 2018 میں تشکیل دیا گیا تھا۔

شرکا نے موجودہ سکیورٹی صورتحال میں پرتشدد انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہا پسندی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اور مربوط اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

شرکا نے سی وی ای پالیسی سازی کو امن کی جانب پاکستان کا ایک مثبت قدم قرار دیا اور ایک جامع پالیسی کی تشکیل کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔