کثیر الجہتی اداروں کی اتھارٹی زوال پذیر ،بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، چینی وزیر اعظم کا برکس سربراہ اجلاس سے خطاب

57
Chinese Prime Minister Li Keqiang
Chinese Prime Minister Li Keqiang

ریوڈی جنیرو۔7جولائی (اے پی پی):چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت دنیا ایک صدی کی تیز ترین تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، بین الاقوامی قواعد و ضوابط کو سخت چیلنج کیا جا رہا ہے اور کثیر الجہتی اداروں کی اتھارٹی اور افادیت مسلسل زوال پذیر ہے اور بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ وسیع مشاورت، مشترکہ تعمیر اور اشتراک پر مبنی عالمی حکمرانی کے تصور نے اس کی قدر اور عملی اہمیت مزید واضح کی ہے۔

چائنا گلو بل ٹیلی ویژن نیٹ ورک ( سی جی ٹی این )کی رپورٹ کے مطابق ریو ڈی جنیرو میں 17 ویں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برکس ممالک کو گلوبل ساؤتھ کے ’’صف اول‘‘ دستے کی حیثیت سے خودمختاری کی پاسداری کرتے ہوئے ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اتفاق رائے پیدا کرنے اوریکجہتی حاصل کرنے میں مزید کوششیں کرنی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ترقی پر توجہ مرکوز کرنا اور ابھرتے ہوئے شعبوں کے ترقیاتی امکانات کو بروئے کار لانا ضروری ہے۔

بڑھتے ہوئے تنازعات اور اختلافات کے پیش نظر، برابری اور باہمی احترام پر مبنی وسیع مشاورت کو بڑھانا ضروری ہے۔ گہرے آپس میں جڑے مشترکہ مفادات کے پیش نظر، یکجہتی کے ذریعے مشترکہ شراکت کو آگے بڑھانا ضروری ہے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ باہمی طور پر فائدہ مند ترقی کے مواقع کے پیش نظر، باہمی کامیابی اور مشترکہ فوائد کے حصول کے لئے کھلے ذہن کو رکھنا ضروری ہے۔

اس سلسلے میں رواں سال چین چین۔برکس نیو کوالٹی پروڈکٹویٹی ریسرچ سینٹر اور نئی صنعتوں کے لئے ایکسیلینس سکالرشپ قائم کرے گا تاکہ برکس ممالک کو صنعت اور ٹیلی مواصلات سمیت دیگر شعبوں میں باصلاحیت افراد کی تربیت میں مدد ملے۔

چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین برکس ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ عالمی حکمرانی کو زیادہ منصفانہ ، معقول ، موثر اور منظم سمت میں فروغ دیا جاسکے۔برکس ممالک کے رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے کی۔اجلاس میں 17ویں برکس سربراہی اجلاس کے ریو ڈی جنیرو اعلامیہ کو منظور کیا گیا۔