کراچی سے غیرقانونی تارکین وطن کی روانگی کا عمل جاری، روزانہ سینکڑوں افغان شہری اپنے آبائی وطن روانہ ہو رہے ہیں

190
غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکی تارکین کے انخلا کا عمل شروع ہو چکا، حکومت کی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے ، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور

کراچی۔ 13 اکتوبر (اے پی پی):پاکستان میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو 31اکتوبر تک رضاکارانہ طور پرملک چھوڑنے کی مہلت دینے کے حکومتی اعلان کے بعد شہر قائد سے افغان شہریوں کی روانگی شروع ہو گئی ہے ۔ پولیس حکام کے مطابق غیر قانونی افغان تارکین وطن شہر قائد کے سہراب گوٹھ، سپر ہائی وے افغان بستی، کوچی کیمپ اور اتحاد ٹائون سمیت مختلف علاقوں سے اپنے آبائی وطن روانہ ہو رہے ہیں۔ سہراب گوٹھ اور سعیدآباد بس ٹرمینلز پر افغان تارکین وطن اور ان کے اہل خانہ کی کثیر تعداد نظر آتی ہے۔

بلال کابل ٹرانسپورٹ کے مینیجر حاجی محمد خان نے کہا کہ کراچی سے اوسطا آٹھ بسیں روزانہ تقریبا 600 غیر قانونی افغانیوں کو لے کر چمن کے لیے روانہ ہوتی ہیں جبکہ اتوار کے روز روانگیوں میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ ڈی آئی جی شرقی کیپٹن (ریٹائرڈ) غلام اظفر مہسر نے بتایا کہ سہراب گوٹھ پر واقع بس اڈوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینیات کرد گئی ہے جو افغان شہریوں نقل و حرکت مانیٹر کرنے میں مصروف عمل ہے۔ حکومت نے 3اکتوبر کو ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کے لیے 31اکتوبر کی آخری تاریخ مقرر کی تھی جس کے بعد ملک بھر میں غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈائون کیا گیا۔

یکم نومبر سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقیم غیر ملکی شہریوں کے کاروبار اور اثاثے ضبط کر لیے جائیں گے اور غیر قانونی تجارت میں ملوث افراد یا اس کی مدد کرنے والے افراد کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم نومبر سے بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے پاکستان میں داخلے پر سختی سے پابندی ہوگی۔ وزارت داخلہ نے یکم نومبر سے شروع ہونے والے آپریشن کے لیے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی ہے ۔