لاہور۔25فروری (اے پی پی):کرغزستان ٹریڈ ہاوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ کرغزستان کو دواسازی، زرعی مصنوعات، خشک میوہ جات اور چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات کے وسیع مواقع موجود ہیں جو پاکستان کی اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی تجارتی تعلقات کے لیے بہت امید افزا ہے۔
اتوار کو یہاں فاران شاہد کی قیادت میں برآمد و درآمد کنندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2023 کے پہلے دس ماہ کے دوران 15.95 ملین ڈالر کی فارماسیوٹیکلز، زرعی مصنوعات ، ڈرائی فروٹ اور چمڑے کی مصنوعات کرغزستان کو برآمد کیں۔ یہ اعداد و شمار دستیاب مواقع سے بالکل مطابقت نہیں رکھتے۔ 2023 میں کرغزستان کی غیر ملکی تجارت 15.7 بلین امریکی ڈالر رہی اور اس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 29.9 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کرغزستان کی برآمدات 2022 کے مقابلے میں 46.8 فیصد اضافے کے ساتھ 3.3 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات 26 فیصد اضافے کے ساتھ 12.4 بلین ڈالر ہو گئیں۔ 2023 میں چین کرغزستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر تھا اورکرغزستان کی غیر ملکی تجارت میں اس کا حصہ34.7 فیصد تھا۔انہوں نے کہا کہ کرغزستان وسطی ایشیا کی ترقی پذیر معیشت ہے اور وہاں مختلف اشیا اور اجناس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دوا ساز کمپنیاں کرغزستان کے ہیلتھ سیکٹر کی مارکیٹ میں جگہ بنا سکتی ہیں اور مقامی تقسیم کاروں اور صحت کی دیکھ بھال کے اداروں کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیک دوطرفہ تجارت کے فروغ اور پاکستان میں کرغزستان کے تجارتی ایوانوں کی سرپرستی کرنے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
مہر کاشف یونس نے کہا کہ کرغزستان کو ادویات، زرعی مصنوعات، خشک میوہ جات اور چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے اور دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ مارکیٹ ریسرچ، ریگولیٹری فریم ورک اور اسٹریٹجک شراکت داری پر توجہ دے کر ہمارے برآمد کنندگان کرغزستان کی ابھرتی ہوئی صارف مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔