اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ 4 کروڑ 70لاکھ روپے کی لاگت سے سیوریج کانظام مکمل ہوچکاہے،راول ڈیم سے آلودگی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،6ارب روپے کی لاگت سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جارہاہے ، ایف آئی اے کے 1174ملازمین میں کسی کوریگولرائز نہیں کیاگیا،یہ ملازمین کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں۔
بدھ کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران زہراہ ودود فاطمی کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹردرشن نے کہا کہ بنی گالہ میں 4 کروڑ 70لاکھ روپے کی لاگت سے سیوریج کانظام مکمل ہوچکاہے، 6کروڑ کاایک اورٹینڈربھی جاری ہوگیاہے ، ایک ماہ میں سیوریج کانیانظام فنکشنل ہوجائیگا۔ ثمینہ خالدگھرکی کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری نے ایوان کوبتایا کہ اسلام آباد میں سینیٹری ورکرز کو سیفٹی کٹس فراہم کئے گئے ہیں، گزشتہ پانچ سالوں میں کوئی بھی سینیٹری ورکرز گیس یادیگرحادثات میں ہلاک نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں میں سینیٹری ورکرز کوسیفٹی کٹس کی فراہمی صوبوں کی ذمہ داری ہے۔
ملک ابرارکے ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ اسلام آبادمیں سیوریج لائنز میں کام کرنے والے خصوصی سینیٹری ورکرز کی تعداد90ہے۔ثمینہ خالدگھرکی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی ایونٹس کے حوالہ سے بیوٹیفیکیشن اوردیگرضروری کاموں کے حوالہ سے اخراجات کی نگرانی کانظام موجودہے، اس طرح کے کاموں کا ٹینڈرشفاف طریقے سے جاری کیاجاتاہے۔نزہت صادق کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایس سی اوکانفرنس کے بعد تزئین وآرائش والے مقامات کومقامات کوشہریوں کیلئے کھولا گیاتھا۔نزہت صادق کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فلٹریشن پلانٹس کی مانیٹرنگ کیلئے پوراعملہ ہوتا ہے، خرابی کی صورت میں عملہ اسے درست کرتا ہے۔عالیہ کامران کے سوال پر انہوں نے کہا کہ راول ڈیم سے آلودگی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،6ارب روپے کی لاگت سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جارہاہے جس کیلئے ٹینڈرجلد جاری ہوں گے۔طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 4ملکوں میں نادرا کے 10رجسٹریشن آفس کھولے گئے ہیں، بیرون ممالک شہری شناختی کارڈز اور پاسپورٹس کیلئے آن لائن بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔
اس وقت سفارت خانوں کے نادرا مراکز میں عملہ کی کوئی کمی نہیں ہے ، عملہ کی تعیناتی کی مدت ہوتی ہے اورمدت پوری ہونے کے بعد نئے عملہ کی تعیناتی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عملہ کے ارکان کے خلاف ضابطہ جاتی کارروائی کے حوالہ سے ایوان کوآگاہ کردیا جائیگا۔سیدہ شہلا رضا کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے 1174ملازمین میں کسی کوریگولرائز نہیں کیاگیا،یہ ملازمین کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ملازمین کی تقرری شفاف طریقے سے ایک سال کیلئے کی جاتی ہے اورضرورت پڑنے پر ان کی تجدید کی جاتی ہے۔