کسی بھی حکومت کی کامیابی کا انحصار اس کے شفاف اداروں پر ہے جہاں ایسے افراد ہوں جو ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ملکی مفاد کے لئے کام کر رہے ہوں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

99

کوئٹہ۔8دسمبر (اے پی پی):وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کسی بھی حکومت کی کامیابی کا انحصار اس کے شفاف اداروں پر ہے جہاں ایسے افراد ہوں جو ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ملکی مفاد کے لئے کام کر رہے ہوں، جب معاشرے میں لوگ خود غرض ہو کر ذاتی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیں اور غلط فیصلے کریں تو کرپشن یقینی ہوجاتی ہے جس سے معاشرے میں بے چینی پھیلتی ہے۔ کرپشن کو صرف مالی امور تک محدود نہیں کیا جاسکتا، ہمیں فنانشل کرپشن کے ساتھ دوسرے شعبوں میں ہونے والی بد عنوانی کی روک تھام، غلط فیصلہ سازی اور اخلاقی بدعنوانی کے پہلوئوں پر بھی توجہ دینا ہوگی۔ معاشرے کی بہتری کے لیے ہر شخص کو بھرپور انداز میں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم انسداد بدعنوانی کی مناسبت سے اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ اور نیب بلوچستان کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر، وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان شفیق رحمان، آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان فرمان اللہ خان، چیئرمین وزیراعلی معائنہ ٹیم حیدر علی شکوہ، سیکرٹری اطلاعات شاہ عرفان غرشین، صوبائی سیکریٹریز، ڈائریکٹر جنرل ڈائریکٹریٹ آف انکوائریز اینڈ اینٹی کرپشن بلوچستان سمیت افسران و سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعلی نے کہا کہ عوام کے سرمائے کا تحفظ اور اس کے درست استعمال کو یقینی بنانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے ہم صحیح فیصلے اور مستقل پالیسیاں مرتب کر کے نظام کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ جب ہم درست فیصلے کریں گے تو بدعنوانی میں خود بخود کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ ہماری روایات اور کلچر میں یہ رجحان نہ ہونے کے برابر تھے لیکن افسوس کہ گزشتہ چند دہائیوں سے معاشرے میں سرمائے کی بالادستی اور برتری، فیصلے کرنے میں تاخیر اور ناانصافی نے ہمارے معاشرے کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔جہاں نا انصافی ہو گی وہاں کبھی ترقی و خوشحالی نہیں آئے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں سفارش کلچر سرائیت کر چکا ہے،ہم بلاوجہ سفارشی قوم بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات لائی بغیر کسی بھی شعبے میں بہتری نہیں لائی جا سکتی، گڈ گورننس کے قیام اور بدعنوانی کا خاتمہ ہماری حکومت کے سب سے اہم مقاصد ہیں کیونکہ اس کے بغیر تعمیر و ترقی ممکن نہیں ہیں ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ان اداروں کو مضبوط کر رہے ہیں جو بدعنوانی کے خاتمے کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ انسداد بدعنوانی اور وزیراعلی معائنہ ٹیم کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ حال ہی میں وزیراعلی معائنہ ٹیم اور نیب بلوچستان کے مابین کرپشن کی عفریت کے خاتمے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط موجودہ حکومت اور قومی احتساب بیورو کی مشترکہ کاوشوں کا عکاس ہے۔ وزیر اعلی نے اس امر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف عوام میں شعور پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانسپیرنسی، موثر مانیٹرنگ، میرٹ اور اداروں میں پروسیجرز کے درست استعمال کو یقینی بنا کر حقدار کو اس کا جائز حق دیا جا سکتا ہے۔ صوبے میں پہلی بار پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے صوبائی پی ایس ڈی پی اسٹریٹیجی اپنانے کے لیے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت صرف منظور شدہ منصوبے ہی آئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کئے جائیں گے۔ لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل جل کر ملک و قوم اور صوبے کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔