راولپنڈی۔28اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور بری نیت سے آنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ، جتھہ کلچر کی سوچ کو جڑ سے ختم کر دیں گے، جتھہ کلچر کے فروغ سے ملک تباہ ہو رہا ہے اور ریاست کا وجود خطرے میں ہے ،کسی ٹولے کو اپنی حماقت، تکبر اور پاگل پن کی وجہ سے قوم کو غربت کی جانب نہیں دھکیلنے دیں گے ، عمران خان کے لانگ مارچ کے لئے اعلیٰ عدلیہ نے پیرامیٹرز طے کر دیئے ہیں ،
عمران خان قانون کے مطابق پر امن احتجاج کے لئے اسلام آباد آئے تو وفاقی حکومت عدالت کی جانب سے تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری کرے گی، لیکن اگر کسی نے چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ،سینئر صحافی ارشدشریف کو ملک چھوڑنے کے لئے دبائو ڈالنے،ملک چھوڑنے میں سہولت فراہم کرنے اور جھوٹے تھریٹ الرٹ جاری کرنے سمیت تمام پہلوئو ں پر تحقیقات کے لئے حکومت نے کمیشن تشکیل دے دیا ہے جو تحقیقات کے لئے کسی کو بھی طلب کر سکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیر داخلہ نے جمعہ کو راولپنڈی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میں نئے پاسپورٹ کائو نٹرکے اجراءاور پاسپورٹ فیس آسان ایپ کے افتتاح کے موقع پر بار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بار کے صدر طلعت محمود زیدی اور سیکرٹری ملک خرم شہزاد کے علاوہ بار عہدیداروں اور اراکین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔
رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کو نہ صرف پنجاب حکومت کو برطرف کرنا چاہئے بلکہ اینٹی کرپشن پنجاب میں بھی بڑی تبدیلیاں کرنی چاہئیں۔عمران خان نے میرے خلاف کارروائی اور گرفتاری نہ کر سکنے پرپنجاب حکومت کو پہلے ہی ناکام حکومت قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو خوش کرنے کے لئے اینٹی کرپشن نے جو وارنٹ حاصل کئے تھے وہ خود ہی واپس لے لئے ، بے بنیاد کیس کے ذریعے سیاسی انتقام کی اس سے گھٹیا مثال اور کوئی نہیں ہو سکتی،
سرکاری اداروں کے افسران کو اس سطح تک نہیں جانا چاہئے تاہم عدالت کو سلیوٹ ہے جس نے قانون کی عملداری قائم کی۔ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی مشترکہ پریس کانفرنس پر عمران خان کے ردعمل کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب اہم قومی اور حساس نوعیت کے ادارے پر براہ راست کوئی فرد جھوٹے اور لغو الزامات لگائے گاتو اس ادارے کا سربراہ اپنا موقف بہتر طریقے سے عوام کے سامنے لانے کا حق رکھتا ہے ۔
دونوں ڈی جیز کی گفتگوسے عوام کو حقیقی آگاہی حاصل ہوئی ، جھوٹے و گھٹیا پروپیگنڈے اور لغو بیانیئے کو عوام نے یکسر رد کر دیا، عمران نیازی کی دشنام طرازی سے فوج کے شہداء اور غازیوں کے لواحقین کی بھی دل آزاری ہوتی ہے، عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہیں جس میں اعلیٰ عدلیہ نے تمام چیزیں طے کر دی ہیں اگر عمران خان قانون کے مطابق پر امن احتجاج کے لئے اسلام آباد آئے تو وفاقی حکومت عدالت کی جانب سے تفویض کردہ ذمہ داریاں پوری کرے گی ،
عدالتی حکم پر مختص اور متعین جگہ تک محدود رہنے سے انہیں سکیورٹی اور احتجاج کا پورا موقع بھی دیں گے لیکن اگر کسی نے چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو دوٹوک طور پر یہ سمجھ لیں کہ کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ سینئر صحافی ارشد شریف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارشدشریف کے کو ملک چھوڑنے کے لئے دبائو کس نے ڈالا؟ اسے ملک چھوڑنے میں سہولت کس نے فراہم کی ؟ اور اس حوالے جھوٹے تھریٹس الرٹ کس نے جاری کروائے ؟ ان تمام پہلوئوں پر تحقیقات کے لئے حکومت نے کمیشن تشکیل دے دیا ہے جو اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائے گا اور پھر یہ رپورٹ وزیر اعظم اور کابینہ کو بھجوائی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کو مکمل طور پر بااختیار رکھا گیا ہے کہ وہ تحقیقات کے لئے جس کو چاہے طلب کر سکتا ہے اور چونکہ کمیشن نے تحقیقات کا اآغاز کر دیا ہے اس لئے ابھی اس پر مزید رائے دینا مناسب نہیں ۔ لانگ مارچ کے موقع پر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ممکنہ گورنر راج کے نفاذ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے اگر ایسی کوئی صورت ہوئی تو بطور وزیر داخلہ اپنی سمری یا تجویز حکومت کو دوں گا تاہم فی الوقت ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب میں کہا کہ وکلا کے مطالبے پر آج یہاں ہائی کورٹ بارراولپنڈی میں پاسپورٹ دفتر اور پاسپورٹ فیس آسان ایپ کا افتتاح کر دیا گیا ہے جہاں جج صاحبان،وکلا اور بار و عدالتی عملے کو ان کے اپنے ماحول میں نئے پاسپورٹ کے حصول یا اس کی تجدید کی سہولت میسر ہو گی انہوں نے کہا پاسپورٹ فیس آسان ایپ کے ذریعے اب گھر بیٹھے پاسپورٹ فیس جمع کروائی جا سکے گی انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 179پاسپورٹ دفاتر پوری طرح فعال ہیں جلد مزید10دفاتر کام کا آغاز کر دیں گے اور پھر مرحلہ وار ملک کی ہر تحصیل اور بڑے قصبوں میں بھی پاسپورٹ کائونٹریا دفاتر قائم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ملکی سیاست سے رواداری ختم ہو رہی ہے ہم اپنے مخالف کو سب سے بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں ہمیں تمام برائیاں مخالف میں اور تمام اچھائیاں خود میں نظر آتی ہیں،بطور وکیل میں گواہ ہوں کہ وکلاء برادری نے آج تک کسی آمر یا جابر کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا، وکلا ءبرادری نے ہمیشہ جمہوریت کے تحفظ اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد کی وکلا آج بھی اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کریں اور حکومت کو اس کی غلطیوں سے کی نشاندہی کے ساتھ جمہوریت اور آئین کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف اپنا کردار ادا کریں ۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ اگر میں مخالف کو بتداشت نہیں کر سکتا تو جمہوریت ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ باہم برداشت اور ایک دوسرے کے حقوق تسلیم کرنے کا نام ہی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بقا آئین و قانون کی بالا دستی میں پوشیدہ ہے، سیاسی عدم استحکام ہمیشہ معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے ،سیاسی استحکام کے بغیر دنیا میں کسی جگہ معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی اور اس کے لئے ضروری ہے کہ اپنے وجود کے ساتھ مخالف کو بھی تسلیم کیا جائے۔