
اسلام آباد ۔ 17 اگست (اے پی پی)قومی اسمبلی کے نومنتخب قائد ایوان اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک لوٹنے اور مقروض کرنے والوں کے کڑے احتساب کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا، انتخابی عمل کو ٹھیک کریں گے، دھاندلی کا شور مچانے والے الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ کے پاس جائیں ہم نہیں روکیں گے بلکہ جس طرح کی بھی تحقیقات چاہتے ہیں ہم تعاون کریں گے، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان دھاندلی کے خلاف دھرنا دیں، کنٹینر، کھانا اور کارکن ہم فراہم کریں گے، آج تک مجھے نہ کوئی بلیک میل کر سکا ہے اور نہ آئندہ کر سکے گا۔ پارلیمنٹ کو بااختیار بنایا جائے گا، نوجوانوں کو ملک کے اندر ملازمتیں ملیں گی، ہر مہینے دو بار وزیراعظم کے وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کا جواب دوں گا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ وہ آج اﷲ تعالیٰ اور اپنی قوم کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے انہیں ملک میں تبدیلی لانے کا موقع دیا جس کا قوم 70 سال سے انتظار کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی قوم سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم وہ تبدیلی لے کر آئیں گے جس کو وہ ترس رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب سب سے پہلے ہم نے ملک میں کڑا احتساب کرنا ہے اور جن لوگوں نے ملک کو لوٹا اور مقروض کیا ان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔