کسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، حافظ طاہر محمود اشرفی

183
کسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، حافظ طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ، مشرق وسطیٰ اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نےسابق امریکی عہدیدار زلمے خلیل زاد کے پاکستان کے حوالے سے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان میں اس کا داخلہ بند کیاجائے۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زلمے خلیل زاد روزانہ کوئی نہ کوئی بات کرتے دیتے ، زلمے خلیل زاد ہو یا کوئی اور کسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کتنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار خودمختار ملک اور عالم اسلام کی ایٹمی قوت ہے اور ہم نے اپنے اندرونی معاملات ملک کے اندر ہی طے کرنے ہیں اور زلمے خلیل زاد یا کسی اور کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے سیاسی حالات ملکی سیاسی اور مذہبی قوتوں نے مل کر طے کرنے ہیں، ہمارا ایک آئین ہے جس کے مطابق ہم نے معاملات کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اس حوالے سے بیان جاری کر چکی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان میں داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان اور تحریک لبیک کے جلسوں کو ناجائز کہتے تھے اگر وہ ناجائز تھے تو جتھوں اور چند ہزار لوگوں کے ذریعے مطالبات منوانا کیسے جائز ہو سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا مذاکرات میز پر بیٹھے بغیر صاف شفاف انتخابات کاانعقادممکن نہیں ہے اور الیکشن کے وقت کا تعین بات چیت کے ذریعے کیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ آل پاکستان پارٹیز کانفرنس کی تجویز سے اتفاق کرتے ہیں، سیاست سے گالی گلو چ کا کلچر ختم ہونا چاہیے اور عمران خان کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بھی اسی حوالے سے سینٹ میں بات کر چکے ہیں اور صدر مملکت کو اس حوالے سے اپنا کردار اداکرناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، اس موقع پر ذخیرہ اندوزی سے اجتناب کیا جائےانہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ رمضان المبارک کے دوران سستے رمضان بازار لگائے جائیں جس میں نصف منافع پر اشیا کی فروخت یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں تشدد سے اجتناب کیاجائے، نفرتوں کو ختم کرکے بات چیت کا راستہ اختیار کیاجائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ توہین مذہب کاقانون سیاسی یا ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے تاثر درست نہیں ، اگر کسی کے پاس ایسے شواہد ہوں تو سامنے لائے جائیں ۔

اس قانون کے خلاف عالمی سازشوں میں کسی حصہ دار نہیں بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اسی قانون کے محافظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت ملک دشمن قوتیں افواج پاکستان اور عسکری قیادت کے خلاف پراپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتوں کو بیرونی دنیا کی مالی معاونت حاصل ہے۔ یہ پراپیگنڈہ ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہاکہ پوری پاکستانی قوم اور پاک فوج کا باہمی اتحاد ہی استحکام پاکستان کی علامت ہے ،

سوشل میڈیاکے ذریعے اداروں کے خلاف سازشیں کرنے والوں سے نمٹاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سچ کی بنیاد پر اگر کوئی بات ہو تو اسے تسلیم کیا جانا چاہیے لیکن بے بنیاد پراپیگنڈے کو اظہار رائے کی آزادی کانام دینا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں زمان پارک اور اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ کسی طور پر بھی جائز نہیں کیونکہ پولیس بھی ہماری ہے۔