کشمیریوں پر حملے بھارتی حکومت کی ایماءپر کئے جا رہے ہیں، مشترکہ حریت قیادت

94

سری نگر ۔ 21 فروری (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی ریاستوں میں کشمیری طلباء، تاجروںاور مسافروںپر ہونےو الے حملوں کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں پر حملے بھارتی حکومت کی ایما پر کیے جا رہے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی شہروں میںکشمیریوں کو مارنے پیٹنے، بے عزت کرنے، اُن کی دکانوں کی لوٹ مار کا بہیانہ عمل کشمیر ی نوجوانوں کو مزید بغاوت کے راستے پر گامزن کرنا کا کام کرے گا۔ انہوں نے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کالجوں، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباءو طالبات، تاجروں ، مزدوروں اور مسافروں پر حملوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے اور یہ سب کچھ پولیس کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وسیع پیمانے اور منظم و مربوط انداز کے یہ حملے حکمرانوں کی ایماءپر کئے جارہے ہیں کیونکہ حملوں آورں کیخلاف نہ تو مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی اب تک کسی کو گرفتار کیا گیا۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ جب بدلہ لینے کے بیانات خود وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور دوسرے سیاسی رہنماﺅں کی طرف سے آرہے ہوں، جب کشمیریوں کو مارڈالنے، ان کی عزت و ناموس چھیننے اور ان کا مکمل بائی کاٹ کرنے کی باتیں کھلے عام کی جارہی ہوں اور ٹی وی چینلوں کو بھی نفرت اور زہر پھیلانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہو تو ان بدترین حملوں کو کیسے اور کیونکر محض غم و غصے کا اظہار سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ1984ءمیں جب بھارت کی اسوقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو قتل کیا گیا تھا تو پورے بھارت خاص طور پر نئی دہلی میں سکھوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا اورآج بھی اسی انداز میں کشمیریوں پر بے ہنگم حملے کئے جا رہے ہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو یہ بات باور کرلینی چاہئے کہ کشمیریوں کو مارنے پیٹنے، تذلیل و تحقیر کا نشانہ بنانے،ان کے مستقبل اور کاروبار کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کارروائیاں انسانوں کے درمیان نفرت پھیلانے اور کشمیری نوجوانوں کو عسکریت کی جانب دھکیلنے کا ہی کام کریں گی۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے ہاں موجود بھارتیوں کو ہر وقت اور ہر دور میں تحفظ مہیا کیا ہے اور وہ آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے ۔