سرینگر ۔15دسمبر (اے پی پی):غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو بغیر کسی جرم کے سیاسی نظریات کی بنیاد پر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کے خلاف جعلی مقدمات بنانا مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ ہے جو حق خودارایت کے حصول کے لئے حریت قیادت کے عزم کو توڑنے کے لئے اپنے تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو استعمال کررہی ہے۔ کشمیریوں کی جائز اور اصولی جدوجہد کو بدنام کرنے کے لئے بھارت اپنی تحقیقات ایجنسیوں کو استعمال کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 5 اگست 2019 سے اب تک 13ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا جاچکا ہے جبکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں گزشتہ 30 سال کے دوران ایک لاکھ 61ہزار163 افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔ تاہم حریت قیادت پرعزم ہے کہ وہ این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کاررائیوں سے اپنے مشن سے دستبردار نہیں ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت گرفتارکیاجارہاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حق خود ارادیت کے حصول کےلئے کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک جائز جدوجہد ہے اور اسے دہشت گردی سے جوڑنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت قیدیوں کے حقوق سے متعلق جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ رپورٹ میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زوردیاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں غیر قانونی نظربندیوںکا نوٹس لیں۔