کشمیر اور فلسطین کے مسائل کا سنجیدہ حل ڈھونڈنا مشرق و مغرب کے ہر مسلمان کی دینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، صدر آزاد کشمیر

83

اسلام آباد ۔ 18 ستمبر (اے پی پی) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر اور فلسطین اُمت مسلمہ کے حقیقی مسائل ہیں جن کا سنجیدہ حل ڈھونڈنا مشرق و مغرب کے ہر مسلمان کی دینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلمانوں پر ٹوٹنے والی قیامت پر بعض مسلمان حکمرانوں کے رویے سے اہل کشمیر کو سخت مایوسی ہوئی ہے لیکن ہمیں اس بات پر اطمینان ہے کہ عرب و عجم کے کوچہ و بازار میں عوام کے دل کشمیریوں کے دلوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں مصر کی جامعہ الازہر کے شعبہ اُردو کے سربراہ محمد ابراہیم کی قیادت میں فیکلٹی ممبران پر مشتمل ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ عالم اسلام کی نااتفاقی اور باہم خانہ جنگیوں کے باعث بھارت اور اسرائیل کو مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں جانوں سے کھیلنے کی جرات اور حوصلہ ملا ہے اور یہ مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوں گے جب تک تمام مسلمان اتحاد و اتفاق کا عملی مظاہرہ نہیں کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مصری وفد کو آگاہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت نے 1947ء سے لے کر اب تک پانچ لاکھ کشمیریوں کو شہید اور اس سے زیادہ تعداد کو اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور کردیا اور حال ہی میں ایک نیا حملہ کر کے اسی لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کو اپنے گھروں میں قید کر رکھا ہے۔ بھارت کی تیرہ لاکھ میں سے نو لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔ بھارتی فوج کی قتل و غارت گری کے جواب میں ظالم اور درندہ صفت فوج پر پتھر اُٹھا کر پھینکنے والے نوجوانوں کو بھارت دہشت گرد کہتا ہے اور دنیا اس بات پر یقین کر لیتی ہے۔ صدر نے کہا کہ بھارت کے کشمیر کے بارے میں جھوٹ و مکرو فریب کا پردہ اب آہستہ آہستہ چاک ہو رہا ہے دنیا کا میڈیا اور سول سوسائٹی بھارتی بیانیہ کو مسترد کر کے کشمیریوں کے موقف کی حمایت میں سامنے آرہی ہے۔