اسلام آباد۔26ستمبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کے اس کھوکھلے دعوے کو کہ جموں و کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے،مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی مندوب صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں و کشمیر پر قابض ہے اور اس تنازعے کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کے تحت رائے شماری کے ذریعے کیا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے سراسر جھوٹ بول رہا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں تعینات اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین اس بات کا ایک اور ثبوت ہیں کہ کشمیر بین الاقوامی تنازعہ ہے اور بھارت کشمیر کو اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے اس وقت تک نہیں ہٹا سکتا جب تک یہ تنازعہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوجاتا۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاسوں کا انعقاد بھارتی دعوے کو کالعدم قرار دیتا ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے حق کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہا ہے اور مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کا مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کا منصوبہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مودی کے 5 اگست 2019 اور اس کے بعد کے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو انکے پیدائشی حق، حق خودارادیت دینے سے انکار کے سبب تنازعہ کشمیر تاحال لٹکا ہوا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی خاموشی نے بھارت کو جنوبی ایشیا میں اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کا حوصلہ دیا ہے اور پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں گھنائونے جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔