اسلام آباد،نیو یارک۔22مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے، کوئی باعزت طریقے سے بات کرنا چاہے تو کریں گے تاہم کوئی سودے بازی نہیں ہوگی، ہمیں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے کلچرل ڈپلومیسی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں پاکستان کے مستقل مشن میں پاکستانی کمیونٹی کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان بھی موجود تھے۔
وزیر خارجہ نے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہاں آنے کا مقصد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں پر جاری مظالم کی روک تھام کیلئے آواز اٹھانا تھا ، اللہ کے فضل و کرم سے ہم سیز فائر کی اعلان کی صورت میں اپنے پہلے مقصد میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر، او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں ہم نے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے متفقہ لائحہ عمل طے کیا اور اسی لائحہ عمل کے تحت ہم نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حق میں بھرپور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے میں گہری مماثلت ہے، کشمیریوں کو بھی فلسطینیوں کی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو بھائیوں میں اختلاف ہو تو آپ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہم سب کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کا کردار قابلِ ستائش ہے۔ انہوننے کہا کہ امریکن پاکستانی کمیونٹی پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ،کورونا وبا کے دوران، جب یہ توقع کی جارہی تھی کہ زر مبادلہ کی شرح میں انتہائی کمی واقع ہو گی لیکن اقتصادی ماہرین کے تجزیے کے مطابق ملکی زر مبادلہ کی شرح میں 47 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کیلئے کوشاں ہیں، انتخابی اصلاحات کے ذریعے ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں الیکشن میں حصہ لینے کا حق دینا چاہتے ہیں، ان اصلاحات کا مقصد آپ کو مزید بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا ایجنڈا عوامی نوعیت کا ہے میں بطور وزیر خارجہ یہ سمجھتا ہوں کہ موثر خارجہ پالیسی کیلئے اقتصادی ترقی کا ہونا بہت ضروری ہے اور اقتصادی ترقی کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی انتہائی اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے سیاحت اور تجارت کے فروغ کیلئے ای ویزہ رجیم کا آغاز کیا ہے، وزیر اعظم عمران خان سیاحت کے حوالے سے نئی پالیسی بنا رہے ہیں جس سے سیاحت میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی کمیونٹی کو یہاں سیاسی طور پر بھی متحرک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، برطانیہ کے ایوان نمائندگان میں بہت سے پاکستانی ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوتے ہیں اور اپنی مستحکم آواز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہون نے کہا کہ تنہا سفیر وہ کام نہیں کر سکتا جو کمیونٹی کے تعاون سے کیا جا سکتا ہے، دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں ہماری پاکستانی کمیونٹی انتہائی موثر کردار ادا کر سکتی ہے ۔ا نہونں نے کہا کہ ماضی میں آبی وسائل کے لیے کوئی قابلِ ذکر تحرک نہیں کیا گیا ، ہمارے پاس ایک موسم میں پانی ہماری ضرورت سے زیادہ اور دوسرے موسم میں ضرورت سے کم میسر ہوتا ہے، جب پانی زیادہ میسر ہو تو اسے ضائع ہونے سے بچانے کیلئے تحرک کرنا ضروری ہے ہم نے اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم تعلیم، پن بجلی اور صحت میں موثر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں آج یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے، کوئی باعزت طریقے سے بات کرنا چاہے تو کریں گے لیکن کوئی سودے بازی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے کلچرل ڈپلومیسی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی کمیونٹی نے وزیر خارجہ کو نیویارک میں خوش آمدید کہتے ہوئے فلسطین کے مظلوم شہریوں کیلئے بھرپور کوششوں کو سراہا اور پاکستانی کمیونٹی نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو امن سفارتی مشن کی کامیابی پر مبارکباد دی۔