30.5 C
Islamabad
جمعرات, مئی 15, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںکلائمیٹ ایکشن نہ صرف مستقبل بلکہ ہمارے حال کو بچانے کی جنگ...

کلائمیٹ ایکشن نہ صرف مستقبل بلکہ ہمارے حال کو بچانے کی جنگ بن گیا ہے، وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان کا یو این ایف سی سی سی کی سالانہ کانفرنس برائے کلائمیٹ ایکشن سے خطاب

- Advertisement -

شرم الشیخ۔11نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کلائمیٹ ایکشن نہ صرف مستقبل بلکہ ہمارے حال کو بچانے کی جنگ بن گیا ہے، کاپ-27 کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے موافقت اور تخفیف کے لیے نجی اور عوامی مالی اعانت کے سلسلے میں مدد کرنی چاہیے، 2050 تک خالص صفر تک پہنچنے کے لیے 125 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

شرم الشیخ میں منعقد ہونے والی یو این ایف سی سی سی کی سالانہ کانفرنس برائے کلائمیٹ ایکشن سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ یہ اب صرف ہمارے مستقبل کو نہیں بلکہ حال کو بچانے کی جنگ ہے۔ یہ اس زمین کو بچانے کے بارے میں بھی ہے جس پر ہم رہتے ہیں اور جس کی ہم تعمیر اور ترقی کی توقع رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے یو این ایف سی سی سی پویلین میں ایک اعلیٰ سطحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاپ-27 کو ایسے میکانزم کو فعال کرنا چاہیے جو تخفیف کے ساتھ ساتھ اس بات کا جائزہ لے کہ خطے تیز آب و ہوا کے تنائو سے کیسے نمٹیں گے جو مسلسل ہنگامی صورتحال کا باعث بنتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کی پیشین گوئی کا انتظام کرنے، لچک کی صلاحیت پیدا کرنے اور آنے والے موسمیاتی سونامی سے بچنے کے لیے حکومتوں، ممالک اور تمام خطوں کے لیے موسمیاتی مالیات کو غیر مقفل کرنے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کاپ-27 کے پاکستان پویلین میں ایک پینل ڈسکشن سے بھی خطاب کیا جس میں انٹرنیشنل سینٹر فار کلائمیٹ چینج اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر سلیم الحق، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سول سوسائٹی کولیشن فار کلائمیٹ چینج عائشہ خان اور ہیڈ گلوبل پولیٹیکل اسٹریٹجی کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک انٹرنیشنل ہرجیت سنگھ اور احمد رفیع عالم نے بھی حصہ لیا۔

شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گلوبل نارتھ اور سائوتھ کے درمیان امور کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے کاپ-27 نظام سفارتی اور بین الاقوامی سول سوسائٹی کی سطح پر یہ موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور پاکستان ضیاع اور نقصان کے تصور کو ایجنڈے میں شامل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یو این ایف سی سی سی کے ساتھ مل کر موسمیاتی انصاف کے مقصد کو آگے بڑھا رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس مطالبہ کو تسلیم کریں۔

دریں اثنا وفاقی وزیر نے انٹرنیشنل ٹریڈ سنٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پامیلا کوک ہیملٹن سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کی جانب سے قدرتی ماحول کے تحفظ اور فروغ کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر شیری رحمان نے کولمبیا کی ماحولیات اور پائیدار ترقی کی وزیر سوزانا محمد اور ایکومین کی بانی اور سی ای او جیکولین نووگراٹز سے بھی ملاقات کی۔ کاپ-27 میں پاکستان پویلین نے ’ڈیلٹا سے بقا کی کہانی: پاکستان کے مینگرووز‘ کے موضوع پر پینل مباحثے کی بھی میزبانی کی۔

پاکستان پویلین 17 نومبر تک ہر روز متعدد موضوعات پر پینل ڈسکشنز کا انعقاد کرے گا جن میں کاپ-27 کے شرکاء کو موسمیاتی تنائو سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=336871

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں