کلچرل ڈپلومیسی: پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھسٹ ہیریٹیج کی بحالی“کے موضوع پر تین روزہ گندھارا سمپوزیم اختتام پذیر

101
کلچرل ڈپلومیسی: پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھسٹ ہیریٹیج کی بحالی“کے موضوع پر تین روزہ گندھارا سمپوزیم اختتام پذیر

اسلام آباد۔12جولائی (اے پی پی):”کلچرل ڈپلومیسی: پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھسٹ ہیریٹیج کی بحالی“کے موضوع پر تین روزہ گندھارا سمپوزیم کا چوتھا اور آخری سیشن بدھ کو یہاں منعقد ہوا۔ اس کا اہتمام پی ایم ٹاسک فورس نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) اور ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم حکومت خیبر پختونخوا کے تعاون سے کیا تھا۔

مقررین میں پروفیسر آف آرکیالوجی یونیورسٹی آف لیسٹر یو کے پروفیسر روتھ ینگ، سینئر محقق ثقافتی ورثہ فاؤنڈیشن جنوبی کوریا یی یون جنگ، سری لنکا کے بدھاسنا مذہبی دیر من نشانتھا پشپا کمارا ، نیپال کی لومبینی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ہردیا رتنا بجراچاریہ اور سکول آف انٹرنیشنل جرنلزم اینڈ کمیونیکیشن بیجنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ژیانگ ڈیباؤ شامل تھے۔

اختتامی سیشن میں ڈاکٹر عبدالصمدنے سمپوزیم کا خلاصہ پیش کیا، انہوں نے 2 روزہ پینل ڈسکشن اور مباحثہ کے اہم نکات پر روشنی ڈالی گئی۔ وزیر مملکت اور گندھارا سیاحت کے متعلق وزیر اعظم ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے بین المذاہب ہم آہنگی پر زور دیا اور گندھارا کی سیاحت کو فروغ دینے بارے اپنے خیالات اور تجاویز کا اظہارکیا۔ مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سینیٹر طلحہ محمود کااپنے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ پائیدار سیاحتی اقدامات کو فروغ دینا ہمارے اہم اہداف میں سے ایک ہونا چاہیے۔

انہوں نے پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا ذکر کیا اور پاکستان میں سلامتی بارے منفی پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے مختلف عقائد اور ثقافتوں کے لوگوں کویہاں کے دورے کی دعوت دی۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ایمبیسڈر سہیل محمود نےآخر میں منتظمین اور شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔ منگل کو افتتاحی سیشن سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا تھا جبکہ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔