سیالکوٹ۔3نومبر (اے پی پی):چیئرمین پاکستان چیمبر آف ایگریکلچر اینڈ لائیو سٹاک محمد خالد وسیم ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کماد پاکستان کی اہم اور نقد آور فصل ہے جو کہ ملکی زرعی معیشت کے ساتھ چینی کی صنعت میں بہت اہمیت کی حامل ہے۔
پاکستان کا شمار گنے کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوارکے لحاظ سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے، پنجاب میں گنے کی اوسط پیداوار تقریباً 690 من فی ایکڑ ہے جبکہ عالمی فی ایکڑ پیداوار تقریبا 709 من فی ایکڑ ہے، پاکستان کی زرعی معیشت اور شکر سازی میں گنے کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی خبر رساں ادارے "اے پی پی”سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں گنے کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور مشینی کاشت کے فروغ کے لئے حکومت پنجاب کے تمام اداروں اور شوگر انڈسٹری کو شانہ بشانہ چلنا ہوگا، 2.5 فٹ کے فاصلہ پر4 لائنوں میں کماد کی کاشت وقت کا اہم تقاضا ہے، مشینی کاشت اور برداشت کے ذریعے کاشتکاروں کے پیداواری اخراجات میں کمی اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=520613