کمپٹیشن ایپلیٹ ٹریبونل نے سٹریپسلز کی اپیل خارج کر دی، دیگر اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر

38

اسلام آباد۔1جولائی (اے پی پی):کمپٹیشن ایپلیٹ ٹریبونل نے سٹریپسلز کی بطور میڈیسن مارکیٹنگ کے کیس میں ریکٹ بینکیزر کی اپیل عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی، کمپنی کے وکیل نے پیشی سے معذرت کی اور بیرون ملک ہونے کا موقف اختیار کیا تاہم ٹریبونل نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کمپٹیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف کمپنی کی اپیل کو خارج قرار دے دیا۔ مسابقتی کمیشن کی جانب سے منگل کو جاری اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ سماعت پر بھی کمپنی کے وکیل نے سماعت کو ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی اور وکیل کی غیر حاضری پر ٹریبونل نے 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ کمپٹیشن ٹربیونل کی حالیہ سماعت میں دوبارہ عدم حاضری کے باعث اپیل خارج کر دی گئی ہے۔ کمپٹیشن کمیشن نے سٹریپسلز بنانے والی کمپنی میسرز ریکٹ بینکیزر کی جانب سے سٹریپسلز کو گلے کی خرابی کے لیے میڈیکیٹڈ علاج کے طور پر مارکیٹ کرنے کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کمپنی پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔

علاوہ ازیں ایک دن کے چوزے کی فروخت میں گٹھ جوڑ کرکے قیمتیں بڑھانے پر کمپٹیشن کمیشن نے ہیچریوں پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ جرمانے کا سامنا کرنے والی آٹھ پولٹری کمپنیوں نے کمپٹیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف الگ الگ اپیلیں دائر کی تھیں جنہیں باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔ ان اپیلوں پر سماعت 10 ستمبر 2025ء کے لیے مقرر کی گئی ہے۔اسی طرح فاطمہ فرٹیلائزر لمیٹڈ کی جانب سے کھاد کے شعبے میں قیمتوں کے تعین سے متعلق کمپٹیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دو اپیلیں دائر کی گئیں۔ ٹریبونل نے اپیلیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کمپٹیشن کمیشن کے حکم کو معطل کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 ستمبر کے لئے مقرر کر دی ہے۔ کمپٹیشن کمیشن نے حال ہی میں فاطمہ فرٹیلائزر سمیت چھ کمپنیوں اور ان کی نمائندہ تنظیم پر مجموعی طور پر 37 کروڑ 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔فروزن ڈیزرٹ کو آئس کریم کے طور پر لیبل کرنے سے متعلق کیس میں یونی لیور پاکستان اور فریز لینڈ کمپینا اینگرو کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں میں دلائل مکمل ہو گئے ہیں ۔

کمپٹیشن کمیشن نے دونوں کمپنیوں پر گزشتہ سال دسمبر میں 7 کروڑ 50 لاکھ روپے فی کمپنی جرمانہ عائد کیا تھا۔ اس حوالے سے ٹریبونل نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔