کنن پوش پورہ میں اجتماعی عصمت دری ہندوستانی جمہوری چہرے پر دھبہ ہے ، مشعال ملک

172

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا کہ فاشسٹ بھارتی فورسز عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں تاکہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی تذلیل کر کے طاقتور اختلافی آوازوں کو دبایا جا سکے۔ وہ جمعرات کو یہاں کشمیر کے دونوں اطراف میں منائے جانے والے کشمیری خواتین کے یوم مزاحمت کے موقع پر لیگل فورم فار کشمیر (ایل ایف کے) کے زیر اہتمام "جنگ کے ہتھیار کے طور پر کمزور طبقات کو نشانہ بنانا، کشمیر میں ہندوستان کی زیادتی اور استثنیٰ” کے عنوان سے منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب رہی تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ فوجی دستے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت ایسے گھناؤنے جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں کہ سفاک قوتوں کو احتساب سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ انہوں نے کنن پوش پورہ میں اجتماعی عصمت دری اور تشددکی زد میں آنے والی خواتین کی جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہیں 32 سال گزر جانے کے باوجود انصاف نہیں ملا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیری خواتین اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گی۔قید سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعل نے کہا کہ 23 فروری کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں داخل ہو کر اجتماعی عصمت دری کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کی رات کو کپواڑہ ضلع کے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران آٹھ سے 80 سال کی عمر کی تقریباً 100 خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی۔ انہوں نے کہا کہ کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی بربریت کی ایک روشن مثال ہے، یہ بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے پر ایک دھبہ ہے، جو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت دری کو ریاستی دہشت گردی کے ایک آلہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنوری 2001 سے اب تک کم از کم 682 خواتین کو بھارتی فوجیوں نے شہید کیا ہے۔

حریت رہنما نے کہا کہ جنوری 1989 سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 22,957 خواتین بیوہ ہوئیں جب کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 11,256 خواتین عصمت دری کی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ہزاروں خواتین اپنے بیٹوں، شوہروں، والد اور بھائیوں سے محروم ہوئیں جنہیں بھارتی فوج، پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے حراست میں لاپتہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی طاقتیں سانحہ کنن پوش پورہ کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور مجرموں کو عبرت کا نشان بنائیں تاکہ کوئی بھی بھارتی فوجی دوبارہ ایسا گھناؤنا جرم نہ کر سکے۔