کوئی بھوکا نہ سوئے فلیگ شپ پروگرام کا مقصد غریب اور دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کرنا ہے، اس پروگرام کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے گا،معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر

90

اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ کوئی بھوکا نہ سوئے فلیگ شپ پروگرام کا مقصد غریب اور دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کرنا ہے، اس پروگرام کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے گا، ابتدائی طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، بہت جلد ملک کے دیگر شہروں تک اس پروگرام کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ ملک میں لنگر خانوں کا دائرہ کار بڑھایا جائے تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پسماندہ علاقوں سے ایک بڑی تعداد میں دیہاڑی دار مزدور بڑے شہروں میں روزگار کے لئے آتے ہیں، کبھی ان کو دیہاڑی ملتی ہے اور کبھی نہیں ملتی، ایسے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے حکومت نے پناہ گاہیں اور لنگر خانے بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیہاڑی دار مزدوروں کو روزانہ کی بنیاد پر کام نہیں ملتا اور جب ان مزدوروں کو کام مل بھی جاتا ہے تو ان کو اپنے کمائے ہوئے پیسوں میں سے اپنے گھروں میں بھی پیسے بھیجنا ہوتے ہیں تاکہ وہ اپنے خاندان کی ذمہ داریاں پوری کر سکیں، اس صورتحال میں اگر حکومت کی جانب سے ان کو دو وقت کا کھانا اور رہنے کے لئے جگہ فراہم کر دی جائے تو اس طرح ان کی بہت بڑی معاونت ہو جاتی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کوئی بھوکا نہ سوئے فلیگ شپ پروگرام کے ذریعے ان لوگوں کو کھانا فراہم کیا جائے گا جو کسی بھی وجہ سے حکومت کے قائم کردہ لنگر خانوں تک نہیں پہنچ سکتے تو اس پروگرام کے تحت فوڈ ٹرکوں کے ذریعے مختلف جگہوں پر کھانا ضرورتمند لوگوں کو فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہماری یہ پالیسی ہے کہ کھانا کسی ایک جگہ نہیں بلکہ فوڈ ٹرک کے ذریعے شہر کے مختلف مقامات میں جا کر تقسیم کیا جائے گا، فوڈ ٹرک کے اندر کچن بنائے گئے ہیں جہاں تازہ اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کھانا بنایا جاتا ہے۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اس پروگرام کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے گا، پاکستان میں بہت سے ایسے صاحب استطاعت لوگ موجود ہیں جو اس طرح کے کار خیر میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں تو حکومت ان کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر رہی ہے جس میں وہ لوگ حکومت کے ساتھ اشتراک کر کے اس کارخیر میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت تخفیف غربت اس سارے پروگرام کی نگرانی کر رہی ہے، پہلے مرحلے میں یہ پروگرام راولپنڈی اور اسلام آباد میں شروع کیا گیا ہے تاکہ ہم براہ راست اس پروگرام کی بہتر طور نگرانی کر سکیں اور جو نتائج آئیں ان کی بنیاد پر پالیسی کے تحت اس پروگرام کے دائرہ کار کو ملک کے دیگر شہروں میں بھی بڑھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کھانا فراہم کرنے والی گاڑی تین مقامات پر رکے گے اور ان تینوں جگہوں کا انتخاب اس طرح کیا گیا ہے کہ ہمارے لنگر خانے ان جگہوں سے دور ہیں اور وہ جگہیں ایسی ہیں جہاں ضرورتمند لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے جن کو کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔