اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):کورونا وائرس کی وبا کے باوجود گزشتہ مالی سال کے دوران زرعی قرضوں کے اجرا میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 1366 ارب روپے زرعی قرضے جاری کئے گئے ہیں۔ مالی سال کے لئے زرعی شعبہ کے لئے قرضوں کے اجرا کا ہدف 1500 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا۔ اس طرح مالی سال میں ہدف کے مقابلہ میں 91 فیصد قرضہ جات کے اجرا میں 49 مختلف مالی اداروں کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جون 2020 کے مقابلہ میں جون 2021 کے اختتام پر زرعی قرضوں کی واجب الادا رقم میں8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور واجب الادا قرضوں کا حجم 628 ارب روپے رہا ہے۔ مزید برآں مالی سال 2020 کے مقابلہ میں مالی سال 2021 کے دوران شعبہ کے واجب الادا قرضوں میں 2.77 فیصد شرح نمو ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 میں کمرشل ، مخصوص اور اسلامی بینکوں کے لئے زرعی قرضوں کاہدف 1277 ارب روپے تھا اور دوران سال ہدف کے مقابلہ میں 95 فیصد قرضے جاری کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح مائیکرو فنانس بینکوں نے دوران سال زرعی قرضوں کے ہدف کے 73 فیصد کے مساوی جبکہ مائیکرو فنانس اداروں اور رورل سپورٹ پروگرام کے تحت قرضوں کے اجرا کے 57 فیصد کے مساوی قرضہ جات جاری کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایس بی پی حکومت اور نجی شعبہ کے اشراک سے باضابطہ مالی خدمات کی فراہمی کے ذریعے زرعی شعبہ کی ترقی اور کمرشلائزیشن کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کررہا ہے۔ مرکزی بینک کے اقدامات سے زراعت سمیت دیگر بڑے شعبوں میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی اور غذائی تحفظ کے اہداف کے حصول کو بھی یقینی بنایاجا رہا ہے۔