نیویارک۔ 20 مارچ (اے پی پی) عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے طبی سامان کی مسلسل فراہمی کے لئے مستقل پلان ترتیب دینے پر زور دیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس اڈھانوم گیبریئس نے جنیوا میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے تقریباً 70 ممالک کو میڈیکل سازوسامان بھیجا گیا ہے جبکہ 120 ممالک نے 15 لاکھ تشخیصی کٹس وصول کر لی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید ممالک کی جانب سے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں اور کہا جا سکتا ہے کہ طبی ساز و سامان کی کمی ایک چیلنج ثابت ہوگی۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہاکہ تمام ممالک کورونا پر قابو پانے کے لئے مستعد رہیں کیونکہ نصف متاثرہ ممالک طبی علاج معالجہ کا نظام رکھتے ہیں تاہم انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ صحت سہولیات کے ممکنہ فقدان پرماہرین صحت کی دستیابی بڑا مسئلہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 70 فیصد سے زائد ممالک اس حوالے سے قومی منصوبہ رکھتے ہیں جبکہ 90 فیصد کے پاس لیبارٹری کی سہولت بھی موجود ہے تاہم اسے کافی قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے اس امر پر خوشگوارحیرت کا اظہار کیاکہ فی الوقت چین میں کورونا انفیکشن کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ ڈبلیو ایچ او نے گزشتہ ماہ سے اسٹریٹجک تیاری اور رسپانس پلان کے اگلے مرحلے میں ورلڈ بینک ، آئی ایم ایف سمیت دیگر شراکت داروں کے ساتھ کام شروع کیا ہے جبکہ جمعہ کو یکجہتی رسپانس فنڈ کی مد میں ایک لاکھ 73 ہزار افراد اور تنظیموں کی جانب سے45 ملین امریکی ڈالر وصول ہوئے ۔ ٹیڈرس اڈھانوم نے فنڈ کے لئے اظہار تشکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ کورونا وائرس ایک دکھائی نہ دینے والا مشترکہ دشمن ہے، ہمیں اس کے خلاف اپنی یکجہتی کو جاری رکھنا ہوگا کیونکہ ہم سب ایک ہی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور یہی چیز ہمارے لئے کافی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی سطح پر اس وائرس سے8000 اموات ہوئیں جبکہ انفیکشنز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ سے متجاوز ہے۔تین ابتدائی ماہ کے لئے 675 ملین امریکی ڈالر کی مالی اعانت فراہم کی گئی تھی جو اب تک خرچ کی جاچکی ہے جبکہ وائرس اب مزید ممالک میں پھیلتا جا رہا ہے۔