19.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 9, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںکورونا وائرس کی وبا ،سیلاب کے باعث بحرانوں سے پائیدار ترقیاتی اہداف...

کورونا وائرس کی وبا ،سیلاب کے باعث بحرانوں سے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں پاکستان کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ہواہے، منیر اکرم

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔5اکتوبر (اے پی پی): پاکستان نے کہا ہے کہ اس نےصنفی مساوات کے فروغ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قانونی اور پالیسی اقدامات کیے ہیں کیونکہ یہ اقدامات پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز) کے حصول کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کی سماجی، انسانی اور ثقافتی امور سے متعلق تھرڈ کمیٹی میں کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کو حقوق کی فراہمی کے بغیر ہم پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔ لیکن اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا اور گزشتہ سال آنےوالے سیلاب کے باعث مالیات، ایندھن اور خوراک کے بحران نے ایس ڈی جیز اور خواتین اور لڑکیوں کے حقوق میں پیش رفت کے حصول میں درپیش چیلنجز کو مزید بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے ’’خواتین کی ترقی‘‘کے موضوع پر ایک مباحثے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیہی خواتین کو خاص طور پر چیلنجز کا سامنا ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پاکستان میں 50 سے 80 فیصد دیہی خواتین زرعی اجناس کی پیداوار میں حصہ لیتی ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں 70 فیصد مویشیوں کی دیکھ بھال کا انتظام بھی خواتین ہی کرتی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی برادری نے صنفی مساوات اور خواتین کی تعلیم، کام، سیاسی نمائندگی کے ساتھ ساتھ گھرانوں، برادریوں اور قومی زندگی میں شرکت کے حقوق کو فروغ دینے اور یقینی بنانے کے لیے واضح اصول طے کیے ہیں۔

- Advertisement -

منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے علاوہ تقریباً تمام ممالک میں یہ اصول سرکاری سطح پر قائم ہیں اور سماجی اور ذاتی سطح پر بھی بڑے پیمانے پر یہ اصول قبول کیے جاتے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود بہت سے ممالک میں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں لڑکیوں اور خواتین کی صورت حال بدستور پسماندہ ہے۔ پاکستانی مندوب نے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کا نظام انفرادی ترقی پذیر ممالک کی سفارشات کو حقیقی ترقی اور خواتین اور لڑکیوں کے لیے معیاری زندگی میں تبدیل کرنے میں کس طرح مدد کر سکتا ہے اور بڑا چیلنج مناسب مالی امداد کی کمی ہے۔انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ اس سلسلے میں سروے اور مطالعہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو فروغ دینے میں ایک تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=397946

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں