اقوام متحدہ۔3فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندب اور جی 77 اور چین کے گروپ کے چیئرمین منیر اکرم نے کورونا وبا سے بحالی کے لیے ترقی پذیر ممالک کے پاس ضروری مالی گنجائش یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ جنوبی۔جنوبی تعاون ایک مضبوط، حقیقی، وسیع البنیاد شراکت داری ہے جس کی بنیاد یکجہتی اور باہمی احترام کے اصول پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا اور اس کے گہرے اثرات کے تناظر میں بعض ممالک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے تحت بھرپور تعاون کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی تمام کوششیں کرنی چاہیئں جس کے لیے ویکسین اور متعلقہ صحت کے مواد تک مساوی رسائی کی اجازت دی جانی چاہیے، بحالی کے لیے ضروری مالی مدد کرتے ہوئے قرض میں نرمی ہونی چاہیے اور عطیہ دہندگان کو سرکاری ترقیاتی امداد (او ڈی اے)کے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔
پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ سماجی تحفظ تک عالمی رسائی اسی طرح بہت اہم ہےجس طرح ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور لچک پیدا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے پر اہم پیمانے پر سرمایہ کاری ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے سالانہ 100 بلین ڈالر کے اضافی وعدوں کو پورا کیا جانا چاہیے۔ خصوصی حالات میں چاروں طرف خشکی سے گھری ریاستوں سے لے کر کم ترقی یافتہ درجہ کی ریاستوں کودرپیش منفرد چیلنجز کے لیے تسلیم کیا جانا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل فرق کو بھی ختم کرنا ضروری ہے جیسا کہ ترقیاتی چیلنجز کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ہے۔انہوں نے اقتصادی اور سماجی کونسل پر زور دیا کہ جنوبی ۔جنوبی تعاون ایک مضبوط تصور ہے لہذا وہ مذکورہ خدشات کو دور کرنے کے لیے کام کرے اور اس کی رکنیت میں مساوی نمائندگی کو یقینی بنائے۔