اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):رواں سال سی پیک کے کئی منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان، چینی کمپنیوں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پر امید ہے تاکہ وہ پاکستان کی معاشی ترقی کو فروغ دے سکیں۔ اس حوالے سے چینی سفیر نونگ رونگ نے حال ہی میں اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ کووڈ-19 وبا کے باوجود، سی پیک منصوبے بے حد مشکلات سے نپٹتے ہوئے مسلسل تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ وبا کے دوران سی پیک منصوبوں پہ کام کرنے والے عملے کو چین سے پاکستان تک لانے کے لیے چینی کمپنیوں نے کئی چارٹر پروازوں کا انتظام کیا اور سخت حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تعمیراتی کام جاری رہا۔ اسی طرح انتھک کوششوں کے باعث رواں سال سی پیک کے کئی منصوبوں میں پیش رفت ہوئی، جن میں لاہور کی اورنج لائن ٹرین، مٹیاری لاہور ٹراسمیشن لائن منصوبہ، ڈی آئی خان موٹر وے پر تعمیراتی کام کی شروعات وغیرہ شامل ہیں۔رواں سال وبائی صورتحال کے باوجود، چین نے کھلے پن کو وسعت دینے کے سلسلہ وار اقدامات اختیار کیے ہیں۔ چین نے مختلف علاقوں میں 21 آزاد آزمائشی تجارتی زون قائم کیے ہیں جہاں مختلف شعبوں کو ترجیح دی جائے گی۔بیجنگ آزاد آزمائشی تجارتی زون میں خدمات کی سروس پر زیادہ توجہ دی جائے گی اور اس کے تحت رواں سال اکتوبر میں پاکستان کے حبیب بینک نے بیجنگ میں اپنی ایک شاخ کھول دی ہے۔ یہ چین میں حبیب بینک کی دوسری شاخ ہے جو مالیاتی شعبے میں سی پیک کی سرمایہ کاری کے لیے معاونت فراہم کرے گی۔وبائی صورتحال کے باوجود چین میں تجارت یا سرمایہ کاری کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جن میں عالمی درآمدی ایکسپو، سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے خصوصی میلے اور تجارتی میلے وغیرہ شامل ہیں۔ان سرگرمیوں سے چین۔پاک تعاون کو مزید فروغ ملاہے۔ اعدادوشمار سے ظاہر ہے کہ رواں سال پاکستان میں آنے والے سرمایے کی مالیت گذشتہ سال سے کہیں بہتر ہے جن میں سب سے زیادہ سرمایہ چین سے آیا ہے۔گذشتہ کئی برسوں سے چین ،پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کی خدمات فراہم کرنے میں سر فہرست ہےاور پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بھی ہے۔