کورونا وائرس کی وبا کے منفی معاشی اثرات کی کمی کے لئے پاکستانی بینکوں نے نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کی وصولی موخر ،ایس بی پی

112
اسٹیٹ بینک

اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):کورونا وائرس کی وبا کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے پاکستانی بینکوں نے نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 200ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کی ہدایات پر تجارتی و صنعتی شعبہ کی بحالی اور کورونا وائرس کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے مختلف سیکمز شروع کی گئی تھیں ۔ معاشی پیکج کے تحت مختلف قومی بینکوں نے اب تک نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کے اصل زر کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 2سو ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کارکنوں کو بے روز گاری سے بچانے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے روز گار سیکم شروع کی گئی ۔ نجی شعبہ کی اس سیکم سے اب تک تقریباً 3ہزار سے زیادہ کاروباری اداروں نے 1.6ملین ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 237ارب روپے کی ری فنانسنگ کی سہولت سے استفادہ کیا ہے۔مزید برآں پہلے سے موجود کاروبار کی توسیع یا نیا کاروبار شروع کرنے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سکیم کے تحت 203 مختلف منصوبوں کے لئے 157ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔