
لاہور۔22مارچ (اے پی پی):معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے ،پنجاب میں دسمبر تک 74لاکھ ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،تین لاکھ 94ہزار افراد نے خود کو رجسٹرڈ کروایا جس میں سے 95ہزار 211افراد کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے،کورونا کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے عوام کے تعاون کی اشد ضرورت ہے کیونکہ تھوڑی سی لاپرواہی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے اس لیے احتیاط واحد ذریعہ ہے،جعلی راجکماری اس وقت پھولن دیوی کا روپ دھارنا چاہ رہی ہیں
،گزشتہ روز نانی اماں یوتھ کنونشن میں نوجوانوں کو گمراہ اور ورغلانے کے ساتھ آئینی ادارے پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہی تھیں،مریم فلمی سٹائل میں نیب میں پیش ہونا چاہتی ہیں، اگر وہ فلموں سے متاثر ہیں تو پھر اسی شعبہ پر توجہ دیں کیونکہ سیاست اس کے بس کا کھیل نہیں،مریم نواز سمجھ جائیں کہ قانون سے زیادہ طاقتور کوئی چیز نہیں ہے۔وہ پیر کے روز ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں ہیلتھ انشورنس حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا اور وزیر صحت کو ہدایت کی گئی کہ ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان میںیونیورسل ہیلتھ پروگرام کے اجرا کو یقینی بنائیں۔وزیر اعلی سردار عثمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم کے خواب کے پنجاب میں کوئی بھی بہتر اور بروقت طبی سہولتوں سے محروم نہ رہے پر عمل پیرا ہو کر پنجاب ہنگامی بنیادوں پر کام کرےں گے جبکہ دو ڈویژنوں میں کام کا آغاز کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں دسمبر تک 74لاکھ ویکسینیشن لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ تین لاکھ 94ہزار افراد نے خود کو رجسٹرڈ کروایا جس میں سے 95ہزار 211افراد کو ویکسین لگ چکی ہے اور رجسٹرڈ افراد کو ہر حال میں ویکسین لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے اس لیے ہمیں این سی او سی کے احکامات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا،میڈیا اپنا بہترین کردار ادا کرے جبکہ عوام کے تعاون کی اشد ضرورت ہے ،عوام کو سوچنا ہوگا کہ تھوڑی سی لاپرواہی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے اس لیے احتیاط ہی واحد ذریعہ ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گزشتہ روز سب نے دیکھا نانی اماں یوتھ کنونشن میں نوجوانوں کو گمراہ اور ورغلا کر آئینی اداروں پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہی تھیں جو اس بات کی عکاسی ہے کہ وہ نیب تو جانا چاہتی ہیں مگر فلمی سٹائل سے ،وہ نیب میں بڑھکیں مار کر فوٹو شوٹ کروا کر اور نوجوانوں کے جتھوں کو ساتھ لے کر اداروں کو پریشرائز کر کے پیش ہونا چاہتی ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ جعلی راجکماری پھولن دیوی کا روپ نہ دھاریں اس طرح کی چیزیں فلموں میں اچھی لگتی ہیں،اگر آپ فلموں سے متاثر ہیں تو اسی شعبہ پر توجہ دیں کیونکہ سیاست آپ کے بس کا روگ نہیں جبکہ ن اور ش کے مدمقابل ہونے کی وجہ سے اب آپ کی دال نہیں گلے گی۔انہوں نے کہا کہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ ظل سبحانی کو کرپشن پر نکالا جبکہ وہ مجھے کیوں نکالا کی گردان پڑھتے لندن یاترا پر چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ دوائی لینے گیا شخص واپس آنے کو تیار نہیں، سب جانتے ہیں کہ اس خاندان کو قانون کے تابع ہونا ناگوار گزر رہا ہے اس لیے یہ نیب پر نظریں گاڑنے کی بجائے وہاں پیش ہو کر جواب دیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم دیکھنا چاہتے ہیں نا کہ پتھر،جو بھی اداروں پر حملہ کی سازش کا حصہ دار بنا اس کے ہاتھ قانون شکنی سے رنگیں جائیں گے اور قانون کسی صورت معاف نہیں کرے گا جبکہ حکومت نہیں چاہتی کہ وہ کسی سیاسی مخالف سے آئینی ہاتھوں سے نمٹے۔