اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے، ہم سب کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، مجمع لگانا لوگوں کی صحت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، جہاں بھی لوگوں کا مجمع ہوگا وہاں یہ وائرس تیزی سے پھیلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کیسز ختم کرنے کے علاوہ کسی اور چیز میں سنجیدہ نہیں، ان کو پیسے واپس کرنے پڑیں گے یا جیل جانا ہوگا، اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سپیکر اسمبلی کورونا صورتحال کے حوالے سے تمام پارٹیوں کو بلایا لیکن اپوزیشن والے اجلاس میں نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ سنیٹ الیکشن تک کسی طرح حکومت پر دبائو ڈالا جا سکے اور اپنے خلاف کیسز میں کوئی ریلیف حاصل کیا جا سکے لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابی اصلاحات، اٹھارہویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ اور قومی فلاح کے ایشوز پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے، وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ اگر اپوزیشن جماعتیں این آر او کے مطالبہ سے ہٹ جائیں تو باقی معاملات پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی کو معلوم ہی نہیں ہے کہ ان کا نظریہ کیا ہے، اپوزیشن والے جلسے کر کے احمقانہ حرکت کر رہے ہیں، اپوزیشن کو عوام کی صحت اور زندگیوں کی حفاظت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے صرف این آر او چاہتے ہیں، ان کو اپنے کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا اور عوام سے لوٹی ہوئی رقوم واپس کرنا ہونگی بصورت دیگر ان کو اپنی باقی زندگیاں جیلوں میں گزارنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز بالکل احمقانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں، پارٹی رہنمائوں کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریم نواز کو کہنا چاہیے کہ آپ جلسے ملتوی کردیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے