اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں وائرس کا پھیلائو زیادہ تیزی سے ہو رہا ہے، ہم سب کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، قوم کی صحت اور روزگار کا معاملہ ہے، سیاسی لیڈرشپ کو مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے۔ جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 12 اکتوبر کو این سی سی میں آزاد کشمیر اور سندھ نے قدغن کی تجاویز کی حمایت نہیں کی تھی اس کے بعد چار سے پانچ ہفتوں میں کورونا کیسز میں چار سے پانچ گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ نے اہم فیصلے نہ کئے تو بڑے نقصان کا اندیشہ ہے، ہائیکورٹ نے بھی واضح فیصلہ دیا ہے کہ این سی سی کے فیصلے حتمی ہیں اور ان پر عملدرآمد کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ دیگر بہت سے فیصلوں پر اتفاق ہے لیکن جلسے جلوسوں سے متعلق فیصلے پر اتفاق رائے نہیں ہو پا رہا، قوم کی صحت، جان اور روزگار کا معاملہ ہے اس لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو چاہیے کہ وہ عوامی اجتماعات سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ ایک جگہ جمع ہوں گے تو کورونا پھیلنے کا براہ راست خدشہ ہوتا ہے، لیڈرشپ اگر خود قدغن کا خیال نہیں کرے گی تو دوسروں کو عمل کا کیسے کہہ سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کے عوام کی صحت اور ان کے روزگار کو خطرہ میں نہ ڈالا جائے، باہمی رابطوں اور آگاہی کے ذریعے عوام کی صحت اور ان کے روزگار کو متاثر کئے بغیر کوئی بہتر راستہ تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام نے خود سے فیصلہ کر لیا ہے کہ کورونا اب ختم ہو گیا ہے، اس حوالے سے اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، کورونا کی پہلی لہر کے دوران پاکستانیوں نے زیادہ احتیاط کی تھی اور اب بے احتیاطی کی جا رہی ہے، اگر اس صورتحال کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بھی اس حوالے سے آگاہی مہم میں اضافہ کیا جائے تاکہ عوام صورتحال کی سنگینی کو سمجھیں اور ایس او پیز پر پوری ذمہ داری کے ساتھ عملدرآمد کریں۔ کورونا ویکسین کے حوالے انہوں نے کہا کہ چائنہ کی کمپنی کے ساتھ رابطہ میں ہیں، جیسے ہی ویکسین دستیاب ہو گی پاکستان بھی ویکسین حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سے پارلیمانی کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے، سیاسی لیڈرشپ کو مل بیٹھ کر فیصلے کرنا ہوں گے، سیاست چلتی رہے گی، امید ہے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے راہ نکال لیں گے۔ سکول بند کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ تجویز ہے کہ موسم سرما کی تعطیلات میں اضافہ کر دیا جائے اور آئندہ گرمیوں کی چھٹیوں میں کمی کی جائے۔