اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا کی صورتحال پہلے سے بہتر ہوئی ہے، جب تک کورونا کیسز کم نہیں ہوتے ہم پالیسی میں نرمی نہیں لا سکتے، پاکستان میں ویکسین کی فراہمی اب کچھ دنوں کی بات ہے، ویکسین سب سے پہلے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو دی جائے گی، صحت کارڈ کے حوالے سے تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد نیچے آ رہی ہے، گزشتہ 10 دنوں سے وبائی صورتحال کے حوالے سے کافی بہتری آ رہی ہے، جتنا ہم چاہتے ہیں کورونا کے اعداد و شمار اتنے کم نہیں ہوئے، امید ہے موسم کی تبدیلی سے بھی کورونا کیسز میں فرق پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران اختیار کی گئی پابندیوں پر اس وقت تک عملدرآمد جاری رہے گا جب تک وائرس کے پھیلائو کے حوالے سے صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی، ملک کے عوام کے روزگار اور کاروبار کو مکمل بحال کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، فی الحال پابندیوں پر عملدرآمد جاری رکھا جائے گا، جلد بازی میں کئے گئے کسی بھی فیصلے سے نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی ویکسین کے حوالے سے حکومت نے ایک مربوط حکمت عملی بنائی ہے، دنیا کے مختلف ممالک میں اب کورونا ویکسین تیار ہو رہی ہے، پاکستان میں بھی اب جلد ہی ویکسین آ جائے گی، ویکسین لگانے کے حوالے سے عملہ کی تیاری کا عمل بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے، پاکستان میں ویکسین پہلی سہ ماہی میں آئے گی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ویکسین سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائے گی، ہیلتھ ورکرز کی لسٹ تیار کر لی گئی ہے، وفاق سمیت صوبائی حکومتوں نے بھی اس حوالے سے تیاری کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی کے لئے ہم ایک سافٹ ویئر کا استعمال کریں گے، ویکسین لگانے کے لئے نادرا کے ڈیٹا بیس کو استعمال میں لایا جائے گا جس کے تحت فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے بعد 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جائے گی، اس سے اگلے مرحلے میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد اور اسی طرح مرحلہ وار حکومت کی جانب سے خود رابطہ کیا جائے گا اور عوام کو ویکسین فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین میڈیکل سٹورز سے نہیں ملے گی بلکہ حکومت کے منتخب کردہ مقامات سے ہی لگے گی، پاکستان میں ویکسین ڈبلیو ایچ او کے کواکس پروگرام کے تحت مفت بھی فراہم کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کے حوالے سے تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی، خیبرپختونخوا میں سارے صوبے کو صحت کارڈ دے دیا گیا ہے، پنجاب کے ہسپتالوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔