
اسلام آباد۔25اکتوبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر توانائی، بجلی اور پٹرولیم محمد علی نے کہا ہے کہ پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات سفارت کاری تک محدود نہیں ہیں، دونوں ممالک کے درمیان توانائی سمیت کئی شعبوں میں قریبی تعاون ہے، کوریا کی کمپنیوں کے لئے پاکستان میں قابل تجدید اور پن بجلی سمیت توانائی کے مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد اور جمہوریہ کوریا کے سفارت خانے کے زیر اہتمام ”پاکستان اور کوریا کے درمیان دوستی کے 40 سالہ ماضی، حال اور مستقبل“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افتتاحی تقریب سے نگران وفاقی وزیر توانائی، بجلی اور پیٹرولیم محمد علی کے علاوہ جمہوریہ کوریا کے سفیر پارک کیجون، سابق سیکرٹری خارجہ اور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ، جنوبی کوریا میں پاکستان کے سفیر نبیل منیر اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ جنوبی کوریا کی کمپنیاں پاکستان میں کئی شعبوں میں پہلے ہی کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوریا اور پاکستان کو اپنے 40 سالہ سفارتی تعلقات کے بعد توانائی کے شعبے کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی جنوبی کوریا کی ترقی میں اپنا کردار کررہے ہیں جبکہ کوریا کی کمپنیاں پاکستان میں انرجی اور دیگر شعبوں میں کام کررہی ہیں۔
مقررین نے تقریب کے دوورکنگ سیشنز میں پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان دوستی کے تاریخی تعلقات کے بارے میں اظہار خیال کیا جبکہ دونوں ممالک کے ماہرین نے شرکا کو جنوبی کوریا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے بارے میں آگاہی دی۔ 1983 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے ایک مضبوط شراکت داری قائم کی ہے جس میں اسٹریٹجک و اقتصادی تعاون اور ثقافتی تبادلے شامل ہیں، اس دوران دونوں ممالک نے باہمی ترقی اور خطے میں امن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات میں مسلسل توسیع کی ہے۔
جنوبی کوریا نے پاکستان میں انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں خاص طور پر سرمایہ کاری کی ہے جو پاکستان کی اقتصادی ترقی اور جدت میں بہت زیادہ معاون ہے۔ پاکستان اور کوریا کے مابین تعلقات مشترکہ اقدار اور خواہشات پر قائم ہیں، پاکستان جنوبی کوریا کو اقتصادی ترقی اور تکنیکی ترقی کی تلاش میں ایک قابل قدر اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے جبکہ جنوبی کوریا پاکستان کو خطے میں ایک اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔
دونوں ممالک نے اقوام متحدہ سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز پر قریبی تعاون کرکے عالمی امن اور سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، دونوں ممالک نہ صرف عالمی سطح بلکہ ایشیا کے استحکام اور خوشحالی میں بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
پاکستان اور جنوبی کوریا کی شراکت داری دنیا بھر کے ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے میں سفارت کاری، تجارت اور ثقافتی تبادلوں کی طاقت کا ثبوت ہے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے سفارت کاروں، ماہرین تعلیم اور دیگر شعبوں کے ماہرین بھی شریک ہوئے۔