کولمبیا کے مسلح گروپ ملکی آئین کا احترام ، جنگ بندی کے لئے 2016 کے معاہدے کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل کا آغاز کریں،پاکستان

93
Munir Akram
Munir Akram

اقوام متحدہ۔23جنوری (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ کولمبیا کے مسلح گروپ ملکی آئین کا احترام اور جلد از جلد جنگ بندی کے لیے2016 کے معاہدے کے مطابق اپنی حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل کا دوبارہ آغاز کریں۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ کولمبیا میں 2016 میں طے پانے والے امن معاہدے کے بعد تشدد کی حالیہ لہر انتہائی تشویشناک ہے،اس جنوبی امریکی ملک کے مسلح گروپ ماضی کے معاہدے کے تحت ملکی آئین کا احترام اور امن کے لیے اپنی حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں۔اجلاس میں کولمبیا کی صورتحال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ 8 سالہ پرانے معاہدے پر عمل درآمد کی فوری ضرورت ہے۔

پاکستانی مندوب نے ایسے حالات پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو انصاف کی فراہمی، تحفظ کو یقینی بنا نے اور تمام لوگوں کی ضروریات پوری کرنے والی سماجی و اقتصادی ترقی سے تشدد کو دوبارہ جنم لینے سے روکیں۔انہوں نے ایف اے آر سی کے سابق جنگجوؤں، سماجی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے محافظوں بالخصوص مقامی افراد، افریقی و کولمبیا ئی باشندوں اور کسانوں کو مسلح گروہوں کی طرف سے نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد کے ساتھ ساتھ مسلح گروہوں کی جانب سے بچوں کی بھرتی کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔

پاکستانی مندوب نے ان حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان کے ساتھ ساتھ اس واقعے سے مقامی آبادی کے بے گھر ہونے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں،تمام مسلح گروپ حکومت کے ساتھ بغیر کسی پیشگی شرط کے جنگ بندی اور تشدد سے گریز کریں ۔ ادھر،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے تشدد کی مذمت کی اور ملک میں امن کو مستحکم کرنے کے لئے حتمی امن معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ وہ شہری آبادی کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور انسانی بنیادوں پر بلا روک ٹوک رسائی اپیل کرتے ہیں۔کولمبیا کے لئے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کارلوس روئیز میسیو نے مسلح گروپوں سے کہا کہ وہ ایسی تمام کارروائیاں بند کر دیں جن سے شہریوں کو خطرہ لاحق ہو۔