واشنگٹن۔27نومبر (اے پی پی):امریکا میں مسلم شہریوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے گروپ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر )نے ریاست ورمونٹ کے شہر برلنگٹن میں ایک یونیورسٹی کے قریب 3فلسطینی طلبا پر فائرنگ کے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے اطلاع دینے والے کے لئے 10ہزار ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر )نے ورمونٹ میں ریاستی اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے حکام سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فائرنگ کے واقعہ کے ممکنہ تعصبی مقصد کی تحقیقات کریں۔ برلنگٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ روز نیوز ریلیز میں بتایا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے تینوں فلسطینی طالب علموں کی عمریں 20سال کے لگ بھگ ہیں جنہیں تمام طبی سہولیات فراہمی کی جارہی ہیں جن میں سے 2 کی حالت مستحکم ہے جبکہ ایک طالب علم شدید زخمی ہے۔
نیوز ریلیز میں بتایا گیا کہ طلبا تھینکس گیونگ کی چھٹی کے لیے برلنگٹن میں فیملی ڈنر پر جا رہے تھے جب ایک سفید فام شخص نے ان پر فائرنگ کر دی۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے امریکا میں فلسطینی طلبا پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ سی اے آئی آر کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہاد عواد نے بیان میں کہا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں مسلم مخالف اور فلسطینی مخالف نفرت اور تشدد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا ہے مقامی، ریاستی اور قومی قانون نافذ کرنے والے حکام کو فائرنگ میں 3فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کے ممکنہ تعصبی مقصد کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔
ہمیں امید ہے کہ ہمارے انعام کے اعلان کے نتیجے میں ملوث افراد کی گرفتاری کی اطلاع ملے گی۔انہوں نے کہا کہ سی اے آئی آر نے حال ہی میں نیویارک میں دو حالیہ مبینہ مسلم مخالف اور فلسطینی مخالف نفرت انگیز جرائم میں گرفتاریوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے ایک 6 سالہ فلسطینی نژاد امریکی لڑکے کے قتل اور اس کی ماں کے زخمی ہونے کا بھی حوالہ دیا جنہیں ان کے معمر یہودی مالک مکان نے مسلمان ہونےاور مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعہ کی وجہ سے نشانہ بنایا ۔