اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا ہے کہ کویڈ19 سے متعلق چیلنجوں کو مواقعوں میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزارت خارجہ امور کے سائنس ڈپلومیسی اقدام کے فریم ورک کے تحت ، ویکسین کی تیاری میں بین الاقوامی تعاون اور شراکت داری سے متعلق کوآرڈینیشن منگل کو منعقد ہوا۔ سکریٹری خارجہ سہیل محمود اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) ، پروفیسر ڈاکٹر عامر اکرام نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔اجلاس میں وزارت قومی صحت سروسز،ریگولیشن و کوارڈینیشن ، ضابطے ، اور کوآرڈینیشن، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر پی)؛ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی)؛ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی؛ وزارت تجارت؛ وزارت صنعت و پیداوار؛ وزارت موسمیاتی تبدیلی؛ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے اعلی حکام اور پاکستان میں پبلک سیکٹر سے تحقیقی تنظیمیوں،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے عالمی مستقل نمائندوں اور عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اس بات پر زور دیا کہ کوڈ 19 سے متعلقہ چیلنجوں کو مواقعوں میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں ، انہوں نے بین الاقوامی شراکت داری اور باہمی تعاون کے ذریعے ویکسینز میں خود انحصاری کی کوششوں اور صحت کی حفاظت کو مستحکم کرنے کے لئے قومی کوششوں کو تقویت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
سکریٹری خارجہ نے ترقی پذیر ممالک کی ویکسین تک رسائی میں مدد اور سہولت کے لئے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور متعدد فورموں کے ساتھ ساتھ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے مختلف اقدامات کا حوالہ دیا۔ سیکرٹری خارجہ نے قومی اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے کوڈ 19 سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی اور ویکسین کے مطلوبہ انفراسٹرکچر کی تیاری میں مزید ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ نے ویکسین کے شعبے میں موجودہ کام کا ایک جائزہ پیش کیا ، جس میں بین الاقوامی شراکت داری بھی شامل ہے ، تاکہ مقامی پیداوار کو آسان بنایا جاسکے ۔ ڈبلیو ایچ او کے سفیر خلیل ہاشمی اور ڈبلیو ٹی او کے نمائندہ ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ نے کوویکس سمیت ڈبلیو ایچ او کی سطح پر مختلف کاموں کے بارے شرکاء کو آگاہ کیا۔