کپاس کو پتہ مروڑ وائرس سے بچانے کیلئے فصل میں موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائی جا ئے،خالد محمود

170
Cotton
Cotton

فیصل آباد۔ 04 جولائی (اے پی پی):کپاس کی فصل پر پتہ مروڑ وائرس کے ممکنہ حملہ کے خدشہ کے باعث کاشتکاروں کو فوری طور پرپتہ مروڑ وائرس سے بچاؤ کیلئے فصل میں موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ پتہ مروڑ وائرس کی بیماری سفید مکھی کی وجہ سے پھیلتی ہے لہٰذاکپاس کے کھیتوں اور اردگرد موجود کھالوں اور وٹوں سے جڑی بوٹیوں کی تلفی بیحد ضروری ہے کیونکہ یہ جڑی بوٹیاں سفید مکھی کی نہ صرف آماجگاہ کے طور پراستعمال ہوتی ہیں

بلکہ کپاس کے پودوں سے غذائی ضروریات میں بھی ان سے مقابلہ کرتی ہیں۔ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادخالد محمودنے بتایا کہ کپاس کے علاوہ یہ بیماری متبادل میزبان فصلوں مثلاً بھنڈی،تمباکو،بینگن،توڑی،ٹماٹر،مرچ،بیر اور جڑی بوٹیوں مثلاً اٹ سٹ،مکو،لہیہ،کرنڈ،ہزار دانی،کُٹھ کندا،سن ککڑ،اَک،سکلائی پر بھی پائی جاتی ہیں لہٰذا ان میزبان پودوں،جڑی بوٹیوں و دیگر میزبان پودوں پر سے سفید مکھی کا کنٹرول بھی انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کے کاشتکار چھدرائی کے بعد نباتیاتی محلول(کوڑتما600 گرام +تمباکو600گرام +نیم کے پتے 600 گرام +اک کے پتے 600 گرام اور ہنگ 10 گرام)100 لٹر پانی میں حل کر کے فی ایکڑ سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہ پتہ مروڑ وائرس کی بیماری کی صورت میں آدھی بوری سلفیٹ آف پوٹاش+آدھی بوری یوریا فی ایکڑ 15 دن کے وقفے سے استعمال کریں اور بعد ازاں آدھی بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔ اس کے علاوہ بوریک ایسڈ(17 فیصد)300 گرام + زنک سلفیٹ (33 فیصد)250گرام اور میگنیشیم سلفیٹ 300گرام کو100 لٹر پانی میں حل کرکے ہفتہ کے وقفہ سے دوبار سپرے کریں جبکہ اس کے علاوہ کاشتکار کھیتوں میں پائے جانے والے ملی بگ کے میزبان پودوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار چند پودوں پر حملہ کی صورت میں اکھاڑ کر پولی تھین بیگ میں ڈال کر زمین میں دبا دیں جبکہ ٹکڑیوں کے حملہ کی صورت میں میلاتھیان یا پروفینوفاس کا متاثرہ پودوں کے اردگرد سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کھادوں کا استعمال زمین کے تجزیہ کے مطابق کریں نیزاگر بیجائی کے وقت فاسفورسی کھاد نہیں ڈالی تو فاسفورسی کھاد یعنی ڈی اے پی ایک بوری میں 200کلو گرام گلی سڑی گوبر کی کھاد مکس کرکے ایک ایکڑ میں ڈالیں اور فوراً پانی لگا دیں یا ڈی اے پی کو پانی میں حل کر کے کھیت سیراب کریں۔

مزید برآں اگر پوٹاش کھاد زمین کی تیاری کے وقت نہیں ڈالی گئی تو پھول آنے پر15دن کے وقفے سے آدھی بوری فی ایکڑ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارکپاس کی آبپاشی کیلئے واٹر سکاؤٹنگ باقاعدگی سے کریں یعنی اگر پھول چوٹی پر نظر آئے یا شام کے وقت پتے گہرے سبز اور مرجھائے ہوئے نظر آئیں یا تنا سرخی مائل نظر آئے تو پانی لگا دیں اورپھول آنے پر کپاس کی فصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارچست تیلے کے مؤثر تدارک کیلئے فلونیکا میڈ بحساب60 گرام یا نائٹن پائیرام200گرام یا ڈائی نوٹی فیوران 100 گرام فی ایکڑ مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔