ملتان۔ 07 اکتوبر (اے پی پی):سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا کہ کپاس کی اہمیت ایک مسلمہ حقیقت، کپاس کی فصل کاشتکاروں کی خوشحالی اور ملکی معیشت کے استحکام کی ضامن ہے،مختصر عرصہ میں خطہ جنوبی پنجاب کو دوبارہ کاٹن ویلی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان میں عالمی یوم کپاس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی کاوشوں اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کیپٹن(ر)ثاقب ظفر کی ہدایت پر ایگریکلچر سیکرٹریٹ ساؤتھ پنجاب نے مختصر عرصہ میں خطہ جنوبی پنجاب کو دوبارہ کاٹن ویلی میں تبدیل کردیا ہے، امسال جنوبی پنجاب میں 40 لاکھ ایکڑ رقبہ پرکپاس کاشت کی گئی ہے ،جس سے70 لاکھ گانٹھیں پیداوار حاصل ہونے کی توقع ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے اور یہ ایک انڈیکیٹر ہے کہ موجودہ حکومت کی کپاس کی بحالی کے لئے اقدامات مثبت سمت میں جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کپاس کومنافع بخش بناکر کاشتکاروں کا اعتمادبرقرار رکھنا ہے،موسمی تغیرات کا مقابلہ کرنے والی اقسام کے اعلیٰ کوالٹی کے بیج کی فراہمی، آئی پی ایم ٹیکنالوجی کا فروغ،موثرپیسٹی سائیڈز کا منصفانہ استعمال،آبپاشی کے لیے پانی کا بندوبست،کنٹیکٹ فارمنگ،معیاری زرعی مداخل کی مقررہ نرخوں پر دستیابی اور معقول امدادی قیمت کپاس کے کاشتکاروں کے لیے زیادہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی یوم کپاس پاکستانی کاشتکاروں کے لیے یوم تشکر بھی ہے،کاشتکار مبارکباد کے مستحق ہیں جو متعدد مسائل کے باوجود کپاس کاشت کرکے ملکی معیشت میں بہتری کے لیے اپنا فعال کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کی فصل کے حوالے سے بین الاقومی سطح پر ایک خاص دن کا منایا جانا اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے،کپاس دنیا بھر کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے خام مال کا واحد ذریعہ ہے اور عالمی یوم کپاس کا مقصد کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے درپیش چیلنجز اور ان کے حل بارے موثر لائحہ عمل تیار کرنا ہے،۔
امید ہے کہ آج کے دن تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے دی گئی تجاویز کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے مفید ہوں گی ۔ اس موقع پر چیف سائنٹسٹ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹرغلام سرور نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارہ ہذا کے قیام سے لے کر اب تک کپاس کی 70اقسام کمرشل کاشت کے لیے پنجاب سیڈ کونسل سے منظورہوئی ہیں جبکہ 23۔2021کے دوران کپاس کی 10نئی اقسام دریافت کی گئی ہیں،اسی طرح کپاس کی چار ٹرپل جین اقسام جن میں ایم این ایچ سپرگولڈ،ایم این ایچ سلطان،ایف ایچ ٹرائی سٹار،ایف ایچ 1133شامل ہیں جو بہت جلد پنجاب سیڈ کونسل سے منظوری کے بعد عام کاشت کے لیے کاشتکاروں کو دستیاب ہوں گی۔
اس موقع پرکپاس کے ترقی پسند کاشتکاروں سید حسن رضا، بلال اسرائیل،خواجہ محمد شعیب،عبدالرازق سومرو سمیت دیگرزرعی سائنسدانوں و سٹیک ہولڈرز نے کپاس کی اہمیت و ملکی معیشت میں کردار،درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے تجاویز پر سیرحاصل گفتگو کی ۔جس پر چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر غلام سرور نے کہا کہ تمام تجاویز کو ریسرچ پلان میں شامل کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=398398