فیصل آباد۔ 26 اپریل (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے کھادوں کا متوازن استعمال ناگزیر ہے،کھادوں کے متوازن استعمال کیلئے کاشتکار اپنی زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اور مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کھادوں کا استعمال کریں، کھادوں کے متوازن استعمال سے ایک اندازے کے مطابق کپاس کی پیداوار میں 25 سے 30 فیصد تک اضافہ کھادوں کے متناسب استعمال سے کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کی کاشت کے مرکزی علاقوں میں ملتان، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، لیہ، ساہیوال اور رحیم یار خان کے اضلاع شامل ہیں۔ کپاس کے ان علاقہ جات میں کاشتکار کمزور زمین کیلئے پونے2 بوری ڈی اے پی+ ساڑھے 3بوری یوریا+ ڈیرھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی استعمال کریں جبکہ ان علاقوں میں درمیانی زرخیز زمین کیلئے ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ سوا 3 بوری یوریا+ ڈیرھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی نیز زرخیز زمین کیلئے سوا بوری ڈی اے پی+ 3بوری یوریا + ڈیرھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی استعمال کریں۔
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ کپاس کی کاشت کیلئے ثانوی علاقوں میں فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، بھکر، میانوالی، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن کے اضلاع شامل ہیں،ان علاقوں کے کاشتکار کمزور زمین کیلئے پونے2 بوری ڈی اے پی+ سوا3 بوری یوریا+ سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی جبکہ درمیانی زرخیز زمین کیلئے ڈیرھ بوری ڈی اے پی+3 بوری یوریا+ سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی استعمال کریں۔
اس کے علاوہ زرخیز زمین کیلئے سوا بوری ڈی اے پی+ اڑھائی بوری یوریا + سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار فاسفورس اور پوٹاشیم والی کھادوں کی تمام مقداراور نائٹروجن کی مقدار کا ایک تہائی حصّہ بوائی کے وقت،ایک تہائی ڈوڈیاں بننے پر اور باقی پھول آنے پر استعمال کریں۔