کپاس کے ڈھیروں پر جنسی پھندے لگاکر گلابی سنڈی کے لاروا کو ختم کیا جا سکتا ہے،ترجمان آری

119
Cotton

فیصل آباد ۔ 23 اکتوبر (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو گلابی سنڈی کے لاروا کو ختم کرنے کیلئے کپاس کی چھڑیوں کو ہلانے اور گرے ہوئے ٹینڈوں و پتوں کو جلانے کی ہدایت کی اورکہاہے کہ کاشتکار کپاس کے ڈھیروں پر جنسی پھندے لگائیں اور گلابی سنڈی کا حملہ نقصان کی معاشی حد پانچ لاروے فی 100 ٹینڈے ہونے پر مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا استعمال کریں تاکہ اس سنڈی کا بروقت سد باب کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایاکہ محکمہ زراعت کے شعبہ پیسٹ وارننگ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب کے کپاس پیدا کرنےوالے علاقوں بالخصوص لودھراں،دنیا پور،کہروڑپکا،بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ، یزمان، حاصل پور،بہاولنگر کی فورٹ عباس اور ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور،لیاقت پوراورصادق آبادمیں اکادکا مقامات پرکپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کا معمولی حملہ کی کچھ علامات مشاہدے میں آئی ہیں اسلئے اس کا بروقت تدارک ضروری ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو مشورہ دیاکہ اگر کہیں سنڈی کی علامات یا اس کا حملہ مشاہدے میں آئے تواس کے انسداد کیلئے مقامی زرعی عملے سے مشورہ کرکے گلابی سنڈی کو کنٹرول کریں کیونکہ اس سے نہ صرف کپا س کی پیداوار کم ہوتی ہے بلکہ اس کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار ہفتہ میں 2بار کپاس کی فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ بھی یقینی بنائیں۔