فیصل آباد ۔ 15 اپریل (اے پی پی):کپاس کی بی ٹی اقسام آئی یو بی 13،سی کے سی 1،سی کے سی3،حتف3،سائم32،سائم102،آئی یو بی222،بی ایس20،ایم این ایچ1020،نیاب545، سی آئی ایم663،نیاب878، نیاب1048،ایف ایچ 490، آئی آر نبجیII،بی ایس 15 اور نان بی ٹی قسم نیاب کرن کے کاشتکاروں کورواں ماہ اپریل میں درمیانی کاشت کے دوران پودے سے پودے کافاصلہ 9سے12انچ اور مئی میں پچھیتی کاشت کے دوران فاصلہ 6سے 9انچ رکھنے کامشورہ دیا گیا ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار اس دوران کھیلیوں سے کھیلیو ں کا فاصلہ اڑھائی فٹ تک رکھیں تاکہ فی ایکڑ پودوں کی تعداد مناسب رہ سکے۔
کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین زراعت نے کہا کہ اگر بیج کا اگاؤ75 فیصد یا زیادہ ہو تو شرح بیج بر اترا ہوا 6 اور بر دار8 کلو گرام اور بیج کا اگاؤ 60 فیصد ہو توشرح بیج بر اترا ہوا 8 اور بر دار 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کیا جا ئے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار اگیتی و درمیانی کاشت کیلئے کھیتوں میں 161 کلوگرام نائٹروجن، 50کلوگرام فاسفورس اور 50کلوگرام پوٹاش فی ایکڑ ڈالیں تاہم پچھیتی کاشت کے دوران یہ مقدار 80کلوگرام نائٹروجن، 55 کلو گرام فاسفورس اور 38کلوگرام پوٹاش فی ایکڑ رکھنی چاہیے۔انہوں نے بتایاکہ فاسفورس اور پوٹاش کی تمام مقدار بوائی کے وقت استعمال کرنا ضروری ہے تاہم اگر فاسفورسی کھادوں میں 200کلوگرام فی ایکڑ گوبر کی کھاد بھی ملا لی جائے تو اس سے بہت اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار اگیتی و درمیانی کاشت کیلئے چھٹا حصہ نائٹروجن بوائی کے وقت، چھٹا حصہ بوائی کے ایک ماہ بعد اور باقی حصہ ایک پانی چھوڑ کر اگلے پانی پر ڈالناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اگر یکم مئی سے لیکر 15مئی کے درمیان کپاس کی بی ٹی اقسام کاشت کی جائیں تو اس صورت میں چوتھا حصہ نائٹروجن بوائی کے وقت، چوتھا حصہ بوائی کے ایک ماہ بعد، چوتھا حصہ ڈوڈیاں بننے پر اور بقیہ ایک چوتھائی حصہ ٹینڈے بننے پر استعمال کرناچاہیے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582164