فیصل آباد ۔ 03 جولائی (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آبادکے ترجمان نےکہا ہےکہ کپاس کے کاشتکاروں کو فصل کو رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کے لیے محکمہ زراعت کی وضع کردہ سفارشات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کے اہم رس چوسنے والے کیڑوں میں سفید مکھی،چست تیلا،تھرپس،گدھیڑی اور نباتاتی جوئیں شامل ہیں جن کے حملے سے فصل کوبچانے کیلئے کھیتوں،اردگرد کی جگہوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ رس چوسنے والے کیڑوں کے متبادل میزبان پودوں اور فصلوں کو کپاس کے قریب کاشت نہ کریں اور پہلا سپرے ممکنہ حد تک فائدہ منداور ضرر رساں کیڑوں کے تناسب کو مدنظر رکھ کر کریں تاکہ حیاتیاتی کنٹرول کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ سفید مکھی کے خلاف سپرے کے لیے جس گروپ کی زرعی ادویات کو بیج پر استعمال کیا گیا ہو انہیں پہلے سپرے میں استعمال نہ کریں،گدھیڑی کے حملہ کی صورت میں اسے ابتدا میں ہی کنٹرول کریں اور گدھیڑی کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کھیتوں کے اندر اور اردگرد سیاہ چیونٹیوں کے بلوں کو تلاش کرکے انہیں فوری ختم کریں۔
انہوں نےکہا کہ ایک ہی گروپ کی زرعی زہروں کو کم ازکم چار ہفتے سے قبل سپرے کیلئے نہ دہرائیں تاکہ ان کے خلاف کیڑوں میں پیدا ہونے والی قوت مدافعت کو کم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ رس چوسنے والے کیڑوں کی مؤثر تلفی کیلئے ہالوکون نوزل کا استعمال کریں اور بڑی فصل میں پودے جب آپس میں مل جائیں تو پاور سپرئیر کا استعمال کریں ۔
انہوں نے کہا کہ سپرے کے لیے پانی کی مقدار100 سے120 لیٹر فی ایکڑ رکھیں ، نائٹروجنی کھاد کا زیادہ استعمال نہ کریں اور اس کی آخری قسط 15 اگست تک ہر صورت مکمل کرلیں۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی ہفتہ م2 بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو زراعت کے مقامی ماہرین کے مشورے سے سفارش کردہ زہر کا سپرے کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=372042