کپاس کے کاشتکاروں کو یکم اپریل سے قبل کاشت شروع نہ کرنے کی ہدایت

143
cultivation of cotton
cultivation of cotton

فیصل آباد۔ 13 مارچ (اے پی پی):کپاس کے کاشتکاروں کو یکم اپریل سے قبل کپاس کی کاشت شروع نہ کرنے اور آف سیزن مینجمنٹ فارمولے پر عمل کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ حفاظتی، احتیاطی، تدارکی اقدامات سے بڑے مالی نقصان سے بچا جا سکتا ہے نیز محکمہ نے کپاس کے کاشتکاروں کیلئے تجاویز جاری کر دی ہیں جس کے باعث مذکورہ مہم سے فی ایکڑ اخراجات میں کمی ہونے کے علاوہ زرعی ادویات کا کم سے کم استعمال ہو سکے گا اور کپاس کا معیار بھی بہتر ہوگا۔

ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے مطابق صوبہ میں کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا گیا ہے اورکپاس کے کاشتکاروں کو کہا گیا ہے کہگدھیڑی،دیمک،ٹوکہ،جھینگر،تھرپس،چست تیلہ،سفید مکھی،جوئیں،چتکبری سنڈی، ہیلی کوورپایا امریکن سُنڈی،ریڈ کاٹن بگ اور گلابی سنڈی کپاس کے خطرناک کیڑے ہیں اسلئے وہ کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کی غرض سے ان مہلک کیڑوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے قبل از وقت اقدمات کریں کیونکہ ان کیڑوں سے نجات کیلئے عمومی طریقوں پر عمل لازمی ہے۔

انہوں نے کپاس کی کاشت مرکزی علاقہ جات اور ثانوی علاقہ جات میں بیک وقت یکم اپریل سے شروع کرنے کی ہدائت کی اور کہا کہ مرکزی علاقہ جات میں کپاس کی کاشت 31مئی تک جبکہ ثانوی علاقہ جات میں یہ کاشت 15مئی تک مکمل کر کے بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ اگر کپاس کی فصل کیڑ ے مکوڑوں اور بیماریوں کے حملے سے محفوظ رہے گی تو کاشتکار اچھی فصل حاصل کر سکیں گے جس کا فائدہ تمام سٹیک ہولڈرز کو بھی ہو گا۔